لاہور(آن لائن ) داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نے آج ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔ واپڈا نے اس منصوبے کے مین سول ورکس کی تعمیر کیلئے چائنا گزوبہ گروپ کمپنی(سی جی جی سی ) کے ساتھ دو معاہدوں پر دستخط کئے۔ ایم ڈبلیو 1- معاہدے کی مالیت 115 ارب روپے جبکہ ایم ڈبلیو 2- معاہدے کی مالیت 64ارب 40کروڑ روپے ہے۔ ایم ڈبلیو 1-معاہدے کے تحت مین سول ورکس کی تکمیل کا دورانیہ تقریباً پانچ سال ہے اور
اس میں مین ڈیم،ملحقہ سٹرکچر اور ہائیڈرالک سٹیل سٹرکچر کی تعمیر شامل ہے۔ ایم ڈبلیو2- معاہدے میں زیرِ زمین پاور کمپلیکس، ٹنل(سرنگیں) اور ہائیڈرالک سٹرکچرز کی تعمیر شامل ہے۔واپڈا کے جنرل منیجر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ جاوید اختر اور چائنا گزوبہ گروپ کمپنی کے نمائندے تان بِگ ژوآن (Tan Bixuan) نے اپنے اپنے اداروںکی جانب سے دونوں معاہدوں پر دستخط کئے۔ وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف معاہدوں پر دستخط کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔ وزیرِمملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی اور چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین(ریٹائرڈ) بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ ممبر (واٹر) واپڈا ناصر حنیف ، داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی انتظامیہ، پراجیکٹ کنسلٹنٹس اور چائنا گزوبہ گروپ کمپنی کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وفاقی حکومت پن بجلی کے وسائل کوزیادہ سے زیادہ ترقی دینے کیلئے پُرعزم ہے تاکہ سستی بجلی کی پیداوار کے ذریعے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے اور لوگوں کو ریلیف مہیا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر ہماری حکومت کے اِسی عزم کی عکّاس ہے۔ وفاقی وزیرنے پانی اور پن بجلی کے وسائل کے فروغ
کیلئے واپڈا کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کی تعریف کی۔قبل ازیں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین(ریٹائرڈ) نے اپنے خیرمقدمی کلمات میں کہا کہ آج کا دِن داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کیلئے انتہائی اہم ہے۔ منصوبے کی افادیت کا ذکر کرتے ہوئے اُنہوں نے چائنا گزوبہ گروپ کمپنی پر زور دیا کہ وہ دونوں معاہدوں میں شامل منصوبے کے سول ورکس مقررہ مدّت اور تعمیراتی معیار کے مطابق مکمل کریں۔یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ واپڈا چار ہزار 320 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کا حامل داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دریائے سندھ پر صوبہ خیبرپختونخواکے ضلع کوہستان میں داسو ٹائون سے بالائی جانب تعمیر کر رہا ہے۔ یہ ترقیاتی منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ صوبہ خیبرپختونخوا کیلئے بھی کلیدی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ اس منصوبے کی تکمیل سے ملکی اقتصادیات مستحکم ہوگی اور خیبرپختونخوا کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں سماجی اور اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو دو مراحل میں تعمیر کیا جائے گا، جن میں سے ہر مرحلے کی پیداواری صلاحیت 2 ہزار 160 میگاواٹ ہوگی۔پہلے مرحلے کی تعمیر کیلئے عالمی بنک جزوی
فنڈز فراہم کر رہا ہے جبکہ باقی تمام فنڈز کا انتظام واپڈا اپنے وسائل اور حکومتِ پاکستان کی گارنٹی کے ساتھ کر رہا ہے۔ منصوبے کا پہلا مرحلہ تقریباً پانچ سال کی مدّت میں مکمل ہوگا اور اس کی تکمیل پر نیشنل گرڈ کو ہر سال 12 ارب یونٹ سے زائد سستی پن بجلی مہیا ہوگی۔ دوسرے مرحلے کی تکمیل پر قومی نظام کو مزید 9 ارب یونٹ سستی پن بجلی دستیاب ہوگی۔