اسلام آباد(آن لائن)مسلم لیگ نون حکومت نے قرضوں کے تمام رکارڈ توڑ دئیے ،موجودہ حکومت کے دور میں آٹھ ہزار ارب روپے کا ملکی و غیر ملکی قرضہ لئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ بائیس ہزار ارب روپے سے بڑھ گیا۔ملکی و غیر ملکی قرضوں میں اضافے کا رحجان بدستور جاری ہے ،قرضوں کا مجموعی حجم بائیس ہزارارب روپے سے بڑھ گیاہے
جس میں ملکی قرضے 14ہزار787ارب روپے اور غیر ملکی قرضوں کا بوجھ 7 ہزار200 ارب روپے سے زیادہ ہوگیا ہے۔موجودہ دور حکومت کے دور میں ملکی قرضوں میں5ہزار 255ارب اور غیر ملکی قرضوں میں ڈھائی ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ 30ستمبر 2016 تک مقامی قرضوں کا بوجھ 14ہزار 787ارب روپے ہوگیا جس میں طویل المدت قرضے 7ہزار 904ارب اور قلیل المدت قرضوں کا حجم 6ہزار 482ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔اسی طرح30جون 2016تک غیر ملکی قرضوں کا بوجھ 7ہزار 200ارب روپے سے بڑھ گیا جس میں سرکاری قرضوں کا حجم 6ہزار 200ارب روپے ہوگیا۔غیر ملکی مجموعی قرضوں میںغیر ملکی کرنسی ، براہ راست سرمایہ کاروں کو قرضے کے واجبا ت،بینکوں ،سرکاری اداروں اور نان ریذیڈنٹ ڈپازیٹس کے واجبات بھی شامل ہیں۔سرکاری دستاویز کے مطابق تین سال قبل ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 14ہزار 318ارب روپے تھا جس میں ملکی قرضوں کا حجم 9ہزار 522ارب روپے اور غیر ملکی قرضے 4ہزر 800ارب روپے تھے۔قانون کے مطابق قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 60فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے مگر اس وقت قرضے جی ڈی پی کے تقریبا 68فیصد تک پہنچ چکے ہیں جو فیسکل ریسپانسیبلیٹی اینڈ ڈیٹ لی میٹیشن ایکٹ 2005کی خلاف ورزی ہے