اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ گوادر میں آئندہ ایک سے دو برس میں پانی کے مسئلے کو حل کر لیا جائے گا اورپانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پلانٹس لگائے جائیں گے،بجلی خریدر کر ریکوری کریں گے اور قرضوں کی ادائیگیاں کی جائیں گی ،ماضی کی غلطیوں کی وجہ سے سیکیورٹی کی قیمت چکانا پڑ رہی ہے ،15ارب ڈالرز چین انتہائی آسان شرائط پر قرض دے رہا ہے ،
احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک کی وجہ سے سرمایہ کار پلانٹ لگا رہے ہیں ،ہماری لانگ ٹرم منصوبہ بندی2030تک ہے ۔وہ جمعرات کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک مکمل روڈ میپ کے تحت بنایا جا رہا ہے اور اس کے منصوبے تیزی سے مکمل ہو رہے ہیں ،ٹیکنیکل ڈیزائن کے تحت منصوبے سی پیک میں شامل کئے جا رہے ہیں ،چین کی معاونت کے بعد یہ منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ رہے ہیں ۔احسن اقبال نے کہا کہ ہماری لانگ ٹرم منصوبہ بندی 2030تک ہے،سی پیک کی وجہ سے سرمایہ کار پلانٹ لگا رہے ہیں اور سیمنٹ انڈسٹری اپنی پیداوار بڑھا رہی ہے ،توانائی منصوبوں میں 35ارب ڈالرز کا کوئی قرضہ نہیں ہے اس کے علاوہ 15ارب ڈالر چین انتہائی آسان شرائط پر قرض دے رہا ہے ۔وزیرمنصوبہ بندی نے کہا کہ چین کے ساتھ ہائیڈل اور کول پراجیکٹ پر زیادہ توجہ دی ہے ،بجلی خرید کر ریکوری کریں گے اور قرضوں کی ادائیگیاں کی جائیں گی ،ماضی کی غلطیوں کی وجہ سے سیکیورٹی کی قیمت بھی چکانا پڑھ رہی ہے ،سیکیورٹی کیلئے ایک فیصد لاگت منصوبے میں شامل کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گوادر میں پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پلانٹ لگائے جائیں گے ،
انہوں نے کہاکہگوادر میں آئندہ ایک سے دو برس میں پانی کے مسئلے کو حل کرلیا جائے گا ،گوادر میں ڈیم کا منصوبہ بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا ۔احسن اقبال نے کہا کہ چین پاکستان کیساتھ دوستی کا حق ادا کر رہا ہے ،دونوں ملک سٹریٹجک پارٹنر ہیں ۔