بیجنگ(آئی این پی)پاک چین اقتصادی راہداری میں روس کی شمولیت خوش آئند ہوگی ،ون بیلٹ ون روڈ کے الم بردار منصوبہ سی پیک پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کا باعث بن رہا ہے ۔گوادر بندرگاہ کو استعمال کرنے کے حوالے سے ایران اور ترکمانستان سمیت متعدد ممالک نے خواہش کا اظہار کیا ہے، معروف چینی اخبار گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک آرٹیکل میں روس کی سی پیک میں شمولیت کے حوالے سے تفصیلی نقطہنظر بیان کیا گیا ہے ۔
مضمون میں کہا گیا ہے کہ روس کی سی پیک میں شمولیت اور گوادر بندرگاہ کے استعمال سے چین اور روس کے مابین تعلقات مزید مستحکم ہوں گے جسکی مدد سے مستقبل میں کثیرالقومی تعاون فروغ پا سکتا ہے ۔ روس اور چین دونوں سٹریٹجک شراکت دار ہیں جبکہ یہ دونوں ممالک برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم کے بھی رکن ممالک ہیں ۔روس اور پاکستان کے چین کے ساتھ مستحکم دوستانہ تعلقات ہیں ۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا آبزرور ہونے کے بعد پاکستان اب اس تنظیم کا مکمل رکن بھی بننے جا رہا ہے ،اگر روس سی پیک کا حصہ بنتا ہے تو چین کوئی مداخلت نہیں کرے گا ،گوادر بندرگاہ کو استعمال کرنے کے حوالے سے ایران اور ترکمانستان سمیت متعدد ممالک نے خواہش کا اظہار کیا ہے ۔روس کی سی پیک میں شمولیت سے اس کے اپنے معاشی مفادات کا تحفظ ہوگا ۔روس کی سی پیک میں شمولیت کسی بھی طرح کوئی برا عمل نہیں ہوگا اور نہ ہی اسے بڑھا چڑھا کر مقابلہ سازی کے رجحان میں پیش کرتے ہوئے منفی بنانا چاہیے ۔ روس کی سی پیک میں شمولیت ہر طرح سے ایک خوش آئند اقدام ہوگا۔