پشاور(این این آئی)وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ طورخم بارڈر پر جدید سہولیات سے آراستہ لینڈ پورٹ اور پشاور میں ایکسپو سنٹر کی تعمیر آئندہ 3 ماہ میں شروع ہوجائے گی جس کا افتتاح وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کریں گے۔ خیبر پختونخوا کے ایکسپورٹرز کو ان لینڈ فریٹ سبسڈی دینے کیلئے تیار ہیں ۔خیبر پختونخوا چیمبر فریٹ سبسڈی کے لئے اپنی سفارشات پیش کرے ۔ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈز سے خیبر پختونخوا چیمبر کی نئی بلڈنگ اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کی سرگرمیوں کیلئے فنڈز کے حصول سے قبل خیبر پختونخوا چیمبر پراجیکٹ ترتیب دے وفاقی حکومت مکمل تعاون کرے گی ۔ خیبر پختونخوا چیمبر پشاور ڈرائی پورٹ کی مینجمنٹ سنبھالے وفاقی حکومت سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے ۔ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون رسالپور کو ریگولر انڈسٹریل اسٹیٹ بنایا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ذوالفقار علی خان کی زیر صدارت چیمبر ہاؤس میں اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیمبر کے سابق صدور غضنفر بلور ٗ ریاض ارشد ٗ فواد اسحق ٗ زاہداللہ شنواری ٗ ملک نیاز احمد ٗچیمبر کے سینئر نائب صدر عماد رشید ٗچیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین حاجی محمد افضل ٗ محمد اقبال ٗ عبدالجلیل جان ٗ عبدالحکیم شنواری ٗ راشد اقبال صدیقی ٗ محمد اشتیاق اور حاجی محمد اختر ٗ فیض محمد فیضی ٗ ضیاء الحق سرحدی ٗ ملک افتخار احمد اعوان ٗ خان گل اعوان ٗ پرویز خٹک ٗ صدر گل ٗ عابد اللہ ٗ امتیاز احمد علی اور اکبر شیراز سمیت صنعت و تجارت سے وابستہ افراد بھی موجود تھے ۔خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبہ خیبر پختونخوا میں صنعت و تجارت کے شعبے میں یکساں مواقعوں کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج سے خیبر پختونخوا سے ایکسپورٹ کے فروغ کے لئے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے EDF سے چیمبر کی نئی بلڈنگ کی تعمیر ٗ ڈسپلے سنٹر کے قیام اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سیل سمیت دیگر اہم شعبہ جات کی تعمیر کے لئے 20 کروڑ روپے فنڈز فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے خیبر پختونخوا کے ایکسپورٹرز کو ان لینڈ فریٹ کی مد میں 100 فیصد سبسڈی دینے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ کرایوں کی مد میں ہونیوالے اخراجات کو محکمہ کسٹمز سے تصدیق کے بعدEDF فنڈز سے ایکسپورٹرز کو ری فنڈکیا جائے ۔ انہوں نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نئے معاہدے میں ترامیم کی ضرورت پر زور دیا اور کہاکہ پاکستان ٗ افغانستان اور تاجکستان سمیت دیگر وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کئے جائیں تاکہ پاکستانی ایکسپورٹرز کو اس کا فائدہ پہنچے اور ان ممالک کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہو ۔ انہوں نے خیبر پختونخوا چیمبر کے ممبران کو تجارتی وفود میں شامل کرنے ٗ پبلک سیکٹر کمپنیوں اور ریگولیٹری باڈیز کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں خیبر پختونخوا چیمبر کی سفارش پر نمائندگی دینے ٗ ایکسپورٹرز کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دینے اور بیرون ممالک پاکستانی کمرشل قونصلرز کو مصنوعات کیلئے منڈیاں تلاش کرنے کا ٹاسک سونپنے سمیت انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کو حل کرنے سے متعلق سفارشات پیش کیں۔ وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان کی جانب سے پیش کردہ سفارشات سے مکمل طور پر اتفاق کیا اور کہا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی کو تمام تر سہولیات کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ طورخم بارڈر پر جدید سہولیات سے آراستہ لینڈ پورٹ اور پشاور میں ایکسپو سنٹر کی تعمیر آئندہ 3 ماہ میں شروع ہوجائے گی جس کا افتتاح وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کریں گے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر کی جانب سے ان لینڈ فریٹ سبسڈی دینے پر اصولی طور پر اتفاق کیا اور خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں اپنی تجاویز پیش کریں ۔ انہوں نے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈز سے خیبر پختونخوا چیمبر کی نئی بلڈنگ اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کی سرگرمیوں کیلئے فنڈز کی فراہمی پر بھی اتفاق کیا اور کہا کہ خیبر پختونخوا چیمبر اس سلسلے میں اپنا پراجیکٹ EDF میں لے کر آئے وفاقی حکومت مکمل تعاون کرے گی ۔انہوں نے پشاور ڈرائی پورٹ کی تعمیر کے حوالے سے کہا کہ خیبر پختونخوا چیمبر پشاور ڈرائی پورٹ کی مینجمنٹ سنبھالے تو وفاقی حکومت سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون رسالپور کو ریگولر انڈسٹریل اسٹیٹ میں تبدیل کردیا جائے گا ۔