منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

کسٹمز افسران کو قانون کے تحت مطلوبہ اختیارات دینے کا مطالبہ

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے ٹیکس برائے جی ڈی پی تناسب اور ریونیو وصولی کا حجم بڑھانے کیلئے ماتحت کسٹمز افسران کو پاکستان کسٹم ایکٹ کے تحت مطلوبہ اختیارات دینے کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔ٹریڈ سیکٹر کا موقف ہے کہ پورٹ قاسم سمیت بیشتر کسٹمزکلکٹریٹ میں متعلقہ کلکٹرز کی جانب سے ماتحت افسران کو ایکٹ کے تحت فیصلہ یا تصفیہ کرنے کے اختیارات نہ دیے جانے کے سبب درآمدی کنسائمنٹس کی نہ صرف کسٹمزکلیئرنس میں تاخیرکا رحجان برقرار ہے بلکہ اعلیٰ عدالت اور کسٹم ٹریبونل میں مقدمات کی تعداد بتدریج بڑھتی جارہی ہے، متاثرہ درآمدکنندگان کے بڑھتے ہوئے مقدمات کے سبب کسٹمز افسران کی بڑی تعداد بھی کلکٹریٹس میں ذمے داریاں نبھانے کے بجائے مقدمات کی پیروری کیلئے عدالت اور کسٹمز ٹریبونل میں مصروف ہوتی ہے، ان مسائل کی وجہ سے کسٹمزکلیئرنس میں تاخیر، ڈیمریجز، ڈیٹنشن اور اضافی چارجزکی صورت میں تمام تربوجھ براہ راست ٹریڈ سیکٹر کو برداشت کرنا پڑرہا ہے۔کراچی کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے نائب صدر کیسف خان مروت نے ”قومی اخبار‘ کے استفسار پربتایا کہ محکمہ کسٹمز میں پورٹ قاسم کلکٹریٹ میں خصوصاً جبکہ دیگر کلکٹریٹس میں عموما ًماتحت افسران کوپاکستان کسٹمز ایکٹ کے تحت اختیارات حاصل نہیں جس سے کنسائمنٹس کلیئرنس میں تاخیر کی روایت برقرار ہے، انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے نئے چیئرمین کا تعلق چونکہ کسٹمزگروپ سے ہے لہٰذا انہیں کسٹمز اسٹرکچر کی اصلاح کا منظم پروگرام شروع کرنا چاہیے تاکہ یہ ریونیو جنریٹ کرنے کے ساتھ ٹریڈ سیکٹر کوسہولت دینے والامحکمہ بن سکے،اصلاحی پروگرام کے تحت کسٹمزمیں افسران کی لابیوں کوختم کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پورٹ قاسم کلکٹریٹ میں تعینات ماتحت افسران کو اختیارات نہیں دیے جارہے جس سے وہاںخوف وہراس کی فضا ہے۔کیسف مروت نے کہا کہ ٹریڈ سیکٹر ڈیوٹی وٹیکس ادائیگیوں کیلیے تیار ہے لیکن یہ ایف بی آر اورپاکستان کسٹمزمیں سہولتوںسے ممکن ہے۔انہوں نے چیئرمین ایف بی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ کلکٹرپورٹ قاسم کی جانب سے ماتحت افسران کے قانونی اختیارات چھیننے کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں ٹریڈ سیکٹر کوسہولتیںدینے کی ہدایات کریں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…