اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ای کامرس کا فریم ورک جلد نافذ کر دیا جائے گا جس سے بین الاقوامی ہائی ٹیک کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی۔ملکی سافٹ ویئر کی ایکسپورٹ سے حاصل ہونیوالی آمدنی کو بین الاقوامی ترسیل زر کی کمپنیوں سے پاکستان لانے میں مدد حاصل ہو گی، اس سلسلے میں وزارت تجارت، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سٹیٹ بینک کے افسران پر مشتمل ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہے جو انتہائی قلیل مدت میں اس فریم ورک پر اپنی سفارشات پیش کرے گی جسے ا?ئندہ ماہ حتمی شکل دے دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے الیکٹرونک کامرس کے فریم کی تیاری کے لیے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن کے ہمراہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، ای کامرس فریم ورک میں کنزیومر رائٹس، تنازعات کے حل، آن لائن اسٹورز اور سپلائی چین کے قیام، آن لائن آرڈر کا تحفظ اور ترسیل زر کی گارنٹی سے متعلق ہدایات شامل ہوں گی، اس سلسلے میں مستقبل میں مناسب قانون سازی بھی کی جائے گی۔ایک اندازے کے مطابق پاکستان پاکستان میں ایک لاکھ سے زائد نوجوان انفارمیشن ٹیکنالوجی سروسز کی آن لائن ایکسپورٹ کی چھوٹی اور درمیانی صنعت سے وابستہ ہیں جنھیں بیرون ممالک سے اپنی آمدن منگوانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، ای کامرس فریم ورک کے اجرا سے بین الاقوامی ترسیل زر کی کمپنیاں پاکستان میں اپنا کاروبار شروع کر سکیں گی اورترسیل زر میں آنے والے مسائل کے خاتمے سے زیادہ سے زیادہ نوجوان سروسز ایکسپورٹ کا کاروبار شروع کر سکیں گے اور پے پال، ای بے، ایمیزون، علی بابا جیسی بین الاقوامی ای کامرس کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی،آئندہ ماہ نیروبی میںڈبلیو ٹی او اجلاس میں بھی عالمی ای کامرس پر گفت وشنید کی جائے گی۔