اسلام آباد(نیوزڈیسک)پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے بتایا کہ یہ تاثر ہے کہ حکومت قرض پرقرض لے رہی ہے‘ حکومت پر یہ قانونی پابندی ہے کہ 60 فیصد سے زائد جی ڈی پی پر قرضہ لیں گے تو اس ایوان سے اجازت لیں گے۔ ہماری حکومت آئی تو یہ اس سے زیادہ تھا ہم نے کم کیا ہے اور اس وقت 60 فیصد سے کم ہے۔ ہم نے اپنی حدود کے اندر رہ کر پورے کئے ہیں۔ اگر کارخانوں کو 24 گھنٹے بجلی ملے گی‘ روزگار ہونگے تو قرض واپس کرنے میں مشکلات پیدا ہوں گی۔بجلی گھر ایل این جی پر منتقل کرنے سے ایک سو ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ ہماری حکومت نے تجارتی خسارہ کم کیا۔ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے۔ معیشت درست سمت میں جارہی ہے۔ عالمی قرضہ کے مقابلے میں مقامی قرضے زیادہ شرح سود پر ملتے ہیں۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ زائد سود والوں کے قرض اتار کر کم سود والوں سے قرض لیں۔