کراچی(نیوز ڈیسک) کراچی فش ہاربر کے چینلز پر بڑھتے ہوئے رش کے باعث مچھیروں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔ کشتیوں سے مچھلی اتارنے کی خاطر ماہی گیروں کو 3 سے چار روز کا کڑا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ٹھاٹے مارتے سمندر میں رزق کی تلاش میں نکلے یہ ماہی گیر 10 سے 15 روز کی کٹھن مسافت طے کرنے کے بعد جب ساحل کی طرف لوٹے ہیں تو انہیں منزل پر پہنچنے کی خوشی سے کہیں زیادہ اس بات کی پریشانی لاحق ہوتی ہے کہ چینلز پر لنگرانداز ہونے کے لیے اںہیں اب کتنے دن خوار ہونا پڑے گا۔کیماڑی پر روزانہ ڈھائی ہزار کے قریب لانچیں لنگر انداز ہونے کی منتظر رہتی ہیں لیکن اس کی وجہ سے ماہی گیروں کا قیمتی وقت ضائع ہوتا اور فشنگ سیزن کے دوران یہ سمندر کے چکر بھی کم لگا پاتے ہیں۔ فش ہاربر کے حکام کا کہنا ہے کہ چینل کی توسیع کے حوالے سے کئی بار کے پی ٹی کو درخواست کی لیکن کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔ماہی گیر دن رات کی محنت کے بعد سمندر سے سی فوڈ کا شکار کرنے والے ماہی گیر حکومت کی جانب سے بنیادی سہولتوں کے طلبگار ہیں۔