اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کراچی چیمبر آف کامرس نے صوبے کو درپیش اہم نوعیت کے مسائل کو حل کرانے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور جرائم کی شرح میں کمی کے بعد غیرملکی سرمایہ کاروں نے کراچی میں دوبارہ سرمایہ کاری کی دلچسپی ظاہرکی ہے۔
سی سی آئی کے آئندہ اجلاس میں گیس ٹیرف میں حالیہ23 فیصد اضافے کے علاوہ صوبائی نوعیت کے دیگر اہم مسائل اٹھائے جائیں۔ ہفتہ کو کراچی چیمبر میں وزیراعلیٰ سندھ کی تقریب کے دوران کراچی چیمبر آف کامرس کے صدریونس ایم بشیر نے کہاکہ کراچی کے 95 فیصد تاجر و صنعت کار بی ایم جی اور کراچی چیمبر کے پلیٹ فارم کے تحت متحد ہیں جسے مدنظر رکھتے ہوئے حکومت سندھ کو اہم فیصلوں کے وقت بی ایم جی اور کراچی چیمبر کے اکابرین کواعتماد میں لینا چاہیے۔حالیہ انویسٹمنٹ کانفرنس کے غیرملکی شرکا نے کراچی میں دوبارہ سرمایہ لگانے کے حوالے سے دلچسپی ظاہر کی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو پایا جائے اور وفاق کی جانب سے کراچی پیکیج کے تحت جو وعدے کیے گئے انہیں پورا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج تک کراچی پیکیج کے تحت جو بھی وعدے کیے گئے پورے نہیں کیے گئے، رینجرز، پولیس اور دیگر ایجنسیوں کی کوششوں سے شہر میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے جس سے استفادہ وقت کی اہم ضرورت ہے، ناسوربنتے ہوئے اسٹریٹ کرائم کی بیخ کنی کے لیے سندھ حکومت اور محکمہ پولیس نشاندہی شدہ پوائنٹس کی موثر مانیٹرنگ کرے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں لاقانونیت عروج پر ہے لیکن محسوس ہوتا ہے کہ سندھ حکومت بڑھتی ہوئی لاقانونیت ختم کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔
سندھ ریونیو بورڈ سے متعلقہ بعض ٹیکسوں کی وجہ سے تجارتی وصنعتی شعبے کے مسائل بڑھ گئے ہیں جس کے تدارک کے لیے حکومت سندھ اور کراچی چیمبر کی مشترکہ اور بااختیار کمیٹی تشکیل دی جائے، سندھ حکومت تاجروصنعتکاروں سے تعاون کرے گی تو قیام امن کے مطلوبہ فوائد حاصل ہوسکیں گے۔ بی ایم جی کے وائس چیئرمین زبیر موتی والا نے کہا کہ سندھ 73 فیصد قدرتی گیس کی پیداوار کرتا ہے لیکن اس کی پورے ملک میں تقسیم یکساں شرح سے کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ قدرتی وسائل سے مالامال ہے جنہیں اگر منظم حکمت عملی کے ذریعے استعمال کیا جائے تو سندھ ملک کا سب سے امیر صوبہ بن سکتا ہے، کراچی میں امن وامان کی صورتحال اگرچہ بہتر ہورہی ہے لیکن امن کومستقل برقراررکھنے کے لیے کونسی حکمت عملی اختیار کی جارہی ہے اس پرحکومت سندھ کو غور کرنا ہوگا اور وزیراعلیٰ سندھ کو ہر15 یوم بعد سول سوسائٹی کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے چاہئیں۔
بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے سائٹ لمیٹڈ کوکڑی تنقید کا نشانہ بنانے ہوئے انکشاف کیا کہ سائٹ لمیٹڈ گزشتہ 14 سال سے صرف لوٹ مار کررہا ہے اور اسکی کارکردگی انتہائی ناقص ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ سائٹ لمیٹڈ کے بورڈ میں شامل ہیں لیکن اسکے بورڈ ا?ف ڈائریکٹرز کے ہونے والے اجلاسوں کے منٹس یکسرتبدیل کردیے جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ بحیثیت ڈائریکٹر ا?ئندہ سائٹ لمیٹڈ کے کسی بھی اجلاس میں بطوراحتجاج شرکت نہیں کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ اسمبلی میں پی پی پی کے پاس واضح اکثریت ہے لہٰذا وہ بغیرلائسنس گاڑی چلانے والوں کو جیل کسٹڈی کرنے کا بل باقاعدہ منظور کرائے۔
سراج تیلی نے کہا کہ کراچی میں امن کو مستقل بنیادوں پر قائم رکھنے کے لیے نہ صرف دیگر اہم نوعیت کے اقدامات بروئے کارلائے جائیں بلکہ ا?پریشن کوبھی جاری رکھا جائے بصورت دیگر کراچی ہاتھ سے نکل جائے گا۔ تقریب سے کراچی چیمبر کے سابق صدر اے کیوخلیل اور سابق سینئرنائب صدرشمیم عارف فرپو نے بھی خطاب کیا۔
کراچی چیمبر نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کا مطالبہ کر دیا
8
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں