اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قطر سے 147800 مکعب میٹر پہنچنے والی گیس ( ایل این جی ) پاکستان سٹیٹ آئل اور پاکستان عرب فرٹیلائزر کے ڈیل کا نتیجہ ہے میڈیا رپورٹس میں دستیاب دستاویزات کے مدد سے کہا گیا ہے کہ اسے قواعد و ضوابط کے معاہدے پر پاکستان سٹیٹ آئل ( پی ایس او ) کے ڈائریکٹر جنرل شاہد اسلام اور پاک عرب فرٹیلائزر ( لمٹیڈ ) کے ڈائریکٹر بزنس ڈویلپمنٹ افتخار بیگ کے دستخط ہیں ۔ ٹرم شیٹ کے تحت فلوٹینگ سٹوریج اور ری گیس فیکشن یونٹ اپنی سہولیات کے لئے ضروری طور پر ایل این جی کو استعمال کریں گے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان سٹیٹ آئل نے ایل این جی خرید لی ہے جبکہ قطر کے ساتھ ابھی تک گیس کی قیمت کا معاہدہ نہیں ہوا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اس نے بغیر کسی ٹینڈر کے ایل این جی کا شکار کیا ہے جو پی پی آر اے کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے جس سے ملک میں بہت سے اداروں کو حیران کر دیا ہے ۔ تاہم وزیر پٹرولیم کا کہنا ہے کہ یہ صرف کمرشل سودے بازی ہے اور پی ایس او یہ کر سکتی تھی تاہم اس نے وضاحت نہیں کی کیونکہ وزیر اعظم پی ایس او کی انتظامیہ کو معطل کر چکے ہیں ۔ آزاد ماہرین کا کہنا ہے کہ خفیہ ڈیل پر سوالیہ نشان ہے کیونکہ تاریخ میں پی ایس او نے کبھی ایسی ڈیل نہیں کی ۔