اسلام آباد(نیوز ڈیسک) امریکی حکومت نے ”پاک امریکا بزنس کانفرنس“ کے تحت پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے کاروباری اداروں کیلیے قرض تک رسائی کے پروگرام کا آغاز کردیا۔اس پروگرام کو ”پاک امریکا شراکتی پروگرام“ کا نام دیا گیا ہے۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) کے دفتر برائے پاکستان و افغانستان میں معاون منتظم ڈونلڈ لیری سیمیلر نے اس پروگرام کا افتتاح کیا۔ پروگرام کے تحت یوایس ایڈ سمیت اس کے 4 شراکت دار بینک الفلاح، جے ایس بینک، خوشحالی بینک اور فرسٹ مائیکرو فنانس بینک اہلیت پر پورا اترنے والے کاروباری اداروں کو اپنا کاروبار بڑھانے، ملازمتیں فراہم کرنے اور ا?مدنی بڑھانے کیلیے سرمایہ جاتی قرض فراہم کریں گے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ لیری سیمیلر نے کہا کہ چھوٹے کاروباری اداروں کو صرف پاکستان میں ہی نہیں امریکا میں بھی نمو کے چیلنجز درپیش ہیں، ان میں سے ایک چیلنج قرض تک رسائی کا بھی ہے، پاکستان میں 32 لاکھ کارو باری اداروں میں سے 30 لاکھ کے لگ بھگ چھوٹے اور درمیانے درجے کے ہیں، یہ ادارے خام ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا 30 فیصد سے زائد اور ملک کی مجموعی برآمدی آمدنی کا 25 فیصد فراہم کرتے ہیں، پاکستانی بینک جو اس شعبے کو کاروباری لحاظ سے پرخطر سمجھتے ہیں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو قرض دینے میں تذبذب کا شکار ہیں، قرض تک رسائی کی سہولت اسی تاثر کو دور کرنے کی کاوش ہے۔اس پروگرام کے تحت یو ایس ایڈ مقامی بینکوں کے ساتھ شراکت کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کیلیے 60 ملین ڈالر کا سرمایہ جاتی قرض فراہم کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سال میں یو ایس ایڈ کے پروگراموں کے ذریعے پاکستان میں 26 ہزار ملازمتیں مہیا کرنے میں مدد کی گئی ہے اور 85 ہزار چھوٹے اور بڑے کاروباری اداروں کو کاروباری ترقی کی خدمات فراہم کی گئی ہیں۔ کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب میں پاکستان میں متعین امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے کہا کہ پاکستان اور امریکا مل کر خطے میں امن، خوش حالی اور استحکام کے لیے کام کررہے ہیں، وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ پاک امریکا بزنس کانفرنس کے ذریعے پاکستان میں سرمایہ کاری اور امریکا کو برا?مدات میں اضافہ ہوگا۔