اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان کو ہٹانے میں فوج نے مدد کی تھی لیکن امریکا کا ہاتھ نہیں تھا۔ گرفتاری کے دوران کہا گیا شاہد خاقان اور نواز شریف کے خلاف بیان دے دو چھوڑ دیں گے۔
عمران خان اچھے لیڈر نہیں سیاستدان اچھے ہیں۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارم “وی نیوز” کو دیے گئے انٹرویو میں نے کہا کہ عمران خان کو وزیرِاعظم کے منصب سے ہٹانے میں امریکا کا ہاتھ نہیں تھا بلکہ انہیں اپوزیشن نے ہٹایا اور فوج اس معاملے پر اپوزیشن کے خلاف نہیں تھی۔ میرے خیال سے عمران خان کو ہٹانے میں فوج نے ساتھ بھی دیا ہوگا۔نجی ٹی وی نیو نیوز کے مطابق جہاں تک مجھے ہٹانے کا تعلق ہے تو میں محض ایک وزیر تھا اور فقط ایک نوٹیفکیشن سے ہٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح نواز شریف کو اقامے کی بنیاد پر عدالت نے نااہل کرکے ہٹایا وہ عدالتی مداخلت کی انتہا تھی۔ عمران خان کو تحریک عدم اعتماد سے ہٹایا گیا جو اپوزیشن کا حق ہے۔ 2022ء میں برطانیہ میں بھی 2 وزائے اعظم عدم اعتماد کا شکار ہوئے ۔یہ بات سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں ہاتھ ہے اور کس طرح خان صاحب کو لائے تھے۔ مفتاح اسماعیل نے عمران خان کو ایک اچھا سیاستدان تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ جتنا اچھا بیانیہ انہیں بنانا آتا ہے شاید ہی پاکستان میں کسی اور کو آتا ہو۔ جب انہیں ہٹایا گیا تو سب سے پہلے بیرونی سازش کی بات کہی گئی، حقیقی آزادی کی بات ہوئی اور پھر اندرونی سیاست، باجوہ صاحب کی سازش، پھر کہا کہ محسن نقوی صاحب کی سازش ہے، اور آخر میں کاروباریوں پر الزام لگادیا گیا۔ وہ روز اپنا بیانیہ بدلتے رہتے ہیں۔ ان کے قول و فعل میں بہت تضاد ہے۔ قانون جب ان پر لاگو ہوتا ہے تو یہ نہیں مانتے۔ میں نے خدانخواستہ یہ کبھی نہیں کہا کہ عمران خان اچھے لیڈر ہیں، ہاں یہ ضرور کہا ہے کہ وہ اچھے سیاستدان ہیں۔