کراچی (این این آئی)حالیہ ہفتوں میں قیمتوں میں ریکارڈ حد تک اتار چڑھاؤ کے بعد سندھ کے فلور ملز مالکان نے رمضان سے قبل صارفین پر کچھ رحم کرنے کے لیے مختلف اقسام کے آٹے کے نرخوں میں 10 روپے فی کلو تک کمی کردی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈھائی نمبر آٹے کے 50 کلو تھیلے کی قیمت 6 ہزار 900 روپے سے کم کر کے 6 ہزار 400 روپے (128 روپے فی کلو) کر دی گئی
جبکہ فائن آٹے اور میدہ کی قیمت 7 ہزار سے کم کر کے 6 ہزار 500 روپے فی 50 کلو (130 روپے فی کلو) کر دی گئی۔پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) سندھ زون کے چیئرمین چوہدری عامر عبداللہ نے کہا کہ محکمہ خوراک سندھ کے حکام نے ایک میٹنگ کے دوران کاشتکاروں اور ملرز کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اندرونِ سندھ سے آنے والے گندم کے ٹرکوں کو کراچی میں قبضے میں نہیں لیا جائے گا جس کے بعد قیمتوں میں کمی کردی گئی۔ملرز نے شکایت کی تھی کہ محکمہ خوراک کے اہلکاروں نے گندم کی خریداری کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ان ٹرکوں کو زبردستی قبضے میں لے کر لانڈھی میں سرکاری گوداموں میں گندم اتاری تھی۔قیمتوں میں کمی کے رجحان کی ایک اور وجہ کھلی منڈی میں نئی فصل سے گندم کی آمد شروع ہونا بھی ہے جس سے سپلائی کے دباؤ میں کمی آئی اور نتیجے میں گندم کی دستیابی بہتر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک کے حکام نے ملرز کی شکایات سنیں اور اس مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کا وعدہ کیا۔انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ ایک نتیجہ خیز میٹنگ کے بعد یہ توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ ہفتے گندم کی قیمت 12 ہزار روپے سے کم ہو کر10 ہزار 500 روپے فی 100 کلوگرام ہو جائے گی۔دریں اثنا ایک مل مالک نے بتایا کہ کراچی کو پیسنے کے لیے یومیہ 10 ہزار ٹن گندم کی ضرورت ہوتی ہے تاہم تقریباً 3 سے 4 ہزار ٹن سپلائی کی جارہی ہے۔انہوںنے کہاکہ امید ہے کہ کراچی میں گندم کی آمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے بعد اندرون سندھ سے گندم کی فراہمی کی صورتحال اگلے ہفتے بہتر ہوجائے گی۔