لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک/ این این آئی) ملتان سلطانز کے فاسٹ بولر احسان اللّٰہ نے کہا ہے کہ میرا شروع سے یقین تھا پاکستان کی طرف سے ضرور کھیلوں گا، افغانستان کے خلاف مجھے موقع ملا تو اس سیریز میں بھی پرفارم کروں گا ۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق احسان اللہ، جو ملتان سلطانز کا حصہ ہیں، وادی سوات کے ایک چھوٹے سے گاؤں مٹہ کے رہائشی ہیں۔ وہ ٹیپ بال کرکٹر تھے
۔ ایک بار انہیں ان کے ماموں نے کرکٹ کھیلتے دیکھا اور ان کی باؤلنگ کی رفتار سے بہت متاثر ہوئے۔احسان اللہ کے ماموں نے ان کے والد کو منایا کہ وہ اپنے بیٹے کو کرکٹ سیکھنے کے لیے بھیجیں۔ اجازت ملنے پر احسان اللہ نے مردان میں ہونے والے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ٹرائیل میں حصہ لی۔ احسان اللہ نےوہاں پر 140کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کی۔ اس کے بعد وہ ملتان میں سٹیج 2کیمپ کے لیے شارٹ لسٹ ہونے کے بعد کوچز نے انہیں سکھانا شروع کر دیا جس کی وجہ سے احسان اللہ کی رفتار144کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گئی اور یہی سفر انہیں پی ایس ایل تک لے آیا ۔ جہاں وہ سیزن8کے تیز ترین باؤلر بن چکے ہیں اور غالباً اس سیزن میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر کا اعزاز بھی انہی کے نام جائے گا۔حالیہ میچ میں انہوں نے پاکستان کے مایہ ناز بلے باز سرفراز احمد کو 150کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند پھینک کر آؤٹ کیا۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے خلاف ایک میچ میں احسان اللہ نے اپنے 4اوور ز میں صرف12رنز دے کر 5وکٹیں حاصل کیں۔قبل ازیں ملتان سلطانز کے فاسٹ بولر احسان اللّٰہ نے کہا ہے کہ میرا شروع سے یقین تھا پاکستان کی طرف سے ضرور کھیلوں گا، افغانستان کے خلاف مجھے موقع ملا تو اس سیریز میں بھی پرفارم کروں گا۔ ایک انٹرویومیں احسان اللّٰہ نے کہا کہ شکر ادا کرتا ہوں کہ پاکستان سپر لیگ میں پرفارمنس اچھی ہوئی اور مجھے قومی ٹیم میں شامل کر لیا گیا،
افغانستان کے خلاف مجھے موقع ملا تو اس سیریز میں بھی پرفارم کروں گااحسان اللّٰہ نے کہا کہ ڈومیسٹک سمیت مجھے جہاں بھی موقع ملا میں نے پرفارم کیا، عباس آفریدی میرا بھائی ہے کوئی بھی سب سے زیادہ وکٹیں لے مجھے خوشی ہو گی، ہمارا ہدف یہی ہے کہ ہم نے چیمپئن بننا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے فائنل میں پانچ وکٹیں لینی ہیں، میری کوشش ہے کہ میں مین آف دی فائنل بنوں اور عباس آفریدی بھی یہی چاہتا ہے۔ فاسٹ بولر نے کہا کہ فزیو ٹرینر اور ڈاکٹر سمیت ہماری جو مینجمنٹ ہے وہ میرا بہت خیال رکھتی ہے، میرے تسلسل کے ساتھ ایک ہی رفتار سے بولنگ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ مینجمنٹ مجھے انجری نہیں ہونے دیتی، میری خوراک کا خیال رکھا جاتا ہے۔
احسان اللّٰہ نے کہا کہ میں اپنا سارا کریڈٹ کپتان محمد رضوان، کوچ عبدالرحمٰن اور حیدر اظہر کو دیتا ہوں، محمد رضوان ڈانٹتے نہیں ہیں، کوئٹہ کے خلاف مجھ سے کیچ بھی ڈراپ ہو گیا تو مجھے کہا کہ فکر نہ کرو آپ کر سکتے ہو، ان کی وجہ سے مجھے حوصلہ ملتا ہے۔ملتان سلطانز کے فاسٹ بولر نے اپنے اگلے ہدف کے بارے میں کہا کہ میں اب ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے پاکستان ٹیم میں اپنا نام پکا کروں گا۔