اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

روجھان کے سیلاب متاثرین نے گدھا فین ایجاد کر لیا!

datetime 11  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روجھان(نیوزڈیسک) ضرورت ایجا د کی ماں ہوتی ہے یہ محاورہ کتنا سچ ہے اس کا اندازہ گدھا فین کی ایجاد سے ہی لگایا جا سکتا ہے جو زمانہِ جدت کے عروج پر ہونے کے باوجود گرمی کی شدت کو ختم کرنے کے لئے سیلاب اور غربت کے مارے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت تیار کیا ہے۔روجھان کا علاقہ گڈا نار، جہاں سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور جن کے لیے ایکیسویں صدی ہونے کے باوجود بجلی کا کوئی انتظام نہی ہے، انہوں نے کڑکتی دھوپ سے بچنے کے لئے تیار کیا ہے ایک ایسا پنکھا جو نہ صرف گرمی کی شدت کم کرتا ہے بلکہ انہیں راحت بھی پہنچاتا ہے۔ اس پنکھے کو گدھا فین کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس پنکھے کی پنکھڑیوں سے ہوا لینے کے لئے ایک عدد گدھے کی ضرورت رہتی ہے جسکے گول دائرے میں گھومنے سے انکے لئے ہوا میسر آتی ہے۔روجھان کی غریب اور بے سروسامان آبادی کا کہنا ہے کہ ہم غریب لوگ ہیں، ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت یہ گدھا پنکھا تیا ر کر رکھا ہے جس سے گرمی کی شدت پر ہم قابو پا لیتے ہیں جب ہوا نہیں ہوتی تو مچھر مشکلات سے دوچار کرتے ہیں ان حالات میں گدھا فین روجھان کے بے سروسامان لوگوں کا واحد سہارا ہوتا ہے جو بغیر بجلی خرچ کئے اور بغیر اپنے صارفین کو بجلی کے بلوں کے جھٹکے لگائے ان کے کام آتا ہے۔روجھان کے یہ لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں اور ان کے ساتھ کوئی بھی ہمدردی کرنے نہیں آتا۔
گدھا فین استعمال کرنے والی روجھان کی ایک خاتون، رہبر مائی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس بجلی کا کوئی انتظام نہی ہے جس کی وجہ سے مچھروں کی وجہ سے کافی پریشانی ہوتی ہے خاص طور پر بچے تو بہت ہی زیادہ تنگ ہوتے ہیں ۔اب کیا کریں گزارا تو کرنا ہے چاہے وقت کیسا بھی آ جائے اور ان حالات میں گدھا فین استعمال کرنا ہماری مجوری بن چکا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…