ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک ،آئی این پی)بھارتی نغمہ نگار و لکھاری جاوید اختر کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ ایک بھارتی شو میں شریک ہیں۔جاوید اختر سے پاکستان کی معاشی حالت، بیروزگاری اور غربت سے متعلق سوال کیا جاتا ہے جس کے جواب میں وہ کہتے ہیں کہ بھارت میں غربت بالکل ہمارے آنکھوں کے سامنے ہے،یہاں ارب پتی شخص کے
ساتھ ہی آپ کو غریب آدمی بھی نظر آئے گا لیکن پاکستان میں ایسا دکھائی نہیں دیتا۔شاید پاکستان میں غربا کو شہروں تک نہ آنے دیا جاتا ہو یا اس کی وجہ کوئی اور بھی ہو سکتی ہے تاہم آپ کو لاہور کی گلیوں میں کوئی غریب نظر نہیں آئے گا۔ممبئی میں تو سب کچھ سامنے ہے۔امیر بھی سامنے ہے اور غریب بھی سامنے ہے۔میں لاہور 3 بار گیا لیکن کبھی مجھے وہاں غریب نظر نہیں آیا۔یہ بات حیران کن ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنا لیتے ہیں کہ شہروں میں آپکو غربت دکھائی نہیں دیتی۔اُدھر غریبوں کے گھر نظر نہیں آتے، سڑک پر کوئی غریب نظر نہیں آتا۔اینکر کی جانب سے سوال کیا گیا کیا پتہ آپ کو ایسی گلیوں سے لے جایا جاتا ہو جہاں غربت کا نام و نشاں نہ ہو۔جس پر جاوید اختر نے کہا کہ غربت ہو تو کہیں نہ کہیں جھلک نظر آ جاتی ہے۔ممبئی میں کوئی مہمان آئے ، کسی بھی سڑک سے لے جائیں تو اسے غربت دکھائی دے گی مگر پاکستان میں ایسا نہیں دیکھا۔علاوہ ازیں جاوید اختر نے لاہور میں ہونے والے فیض میلے میں کہی گئی اپنی بات پر
رد عمل دیتے ہوئے بتایا کہ پنڈال میں موجود ایک عمر رسیدہ خاتون نے سوال کیا تھا کہ پاکستانی لوگ تو بھارتیوں کو اچھا سمجھتے ہیں پھر انڈین لوگ پاکستانیوں کو غلط کیوں کہتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس کا جواب اچھے دل اور انتہائی ادب و احترام کے ساتھ دیا تھا جسے پاکستانیوں نے بھی حوصلے سے سنا لیکن ان کی مذکورہ بات کو بھارت میں بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔
جاوید اختر کا کہنا تھا کہ انہیں بھارت میں یہ احساس دلانے کی کوشش کی گئی کہ جیسے وہ تیسری عالمی جنگ جیت کر آئے ہوں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ مذکورہ بیان پر بھارت میں ان کی حد سے زیادہ تعریفیں کیے جانے پر اب انہیں شرمندگی ہونے لگی ہے اور اسی وجہ سے اب وہ کسی ٹی وی کو انٹرویو ہی نہیں دے رہے۔
یہ ویڈیو دیکھ کر خوشی ہوئی، جاوید اختر بھارت میں پاکستان کی ایک خوبصورت تصویر پیش کرتے ہوئے۔۔۔ pic.twitter.com/B358TqRusI
— Hina Parvez Butt (@hinaparvezbutt) March 1, 2023