لاہور(نیوز ڈیسک) پی ایچ ایف کے نئے صدر بریگیڈیئر(ر)خالد سجاد کھوکھر نے اولمپکس2020 کو پہلا ہدف قرار دے دیا.
ان کا کہنا ہے کہ نتائج نہ دے سکا تو ازخود استعفیٰ دے دوں گا، شہبازسینئرکی تعیناتی میر ظفراللہ جمالی کی مشاورت سے کی پھر 2 دن میں فیصلہ غلط کیسے ہوگیا، پی ایچ ایف ساڑھے تین سے 4 کروڑروپے کی مقروض ہے، ملازمین کو تنخواہیں تک نہیں دے سکے۔اگر حکومت اور اسپانسرز کو بھروسہ ہوا تو فنڈز ضرور ملیں گے۔ دوسری طرف سیکریٹری شہباز سینئر نے کہا کہ پلیئرز کی بڑی کھیپ تیار کرنا ترجیحات میں سب سے آگے ہے، اسکولز سطح پر ٹورنامنٹس کے انعقاد سے نئے پلیئرز کوآگے لائیں گے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے دونوں اعلی عہدیداران گزشتہ روز نیشنل اسٹیڈیم لاہورمیں پہلی بار میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ صدر فیڈریشن نے کہا کہ ماضی کی بات نہیں ہوگی۔
کوئی مجھ پر جتنی مرضی تنقید کرے غصے میں نہیں آو¿ں گا، تاثر دیا جا رہا ہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال کی وجہ سے پی ایچ ایف میں اعلیٰ عہدہ ملا ، یہ سراسر غلط ہے، اس معاملے میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، 13 سال بعد ہاکی میں واپس آیا ہوں، اپنا کام مکمل ایمانداری کے ساتھ کروں گا، اس کے باوجود بھی نتائج نہ دے سکا تو کسی کے کچھ کہے بغیر چلا جاو¿ں گا۔ بریگیڈیئر(ر)خالد سجاد کھوکھر نے کہا کہ اس وقت پی ایچ ایف تین سے 4 کروڑ روپے کی مقروض ہے۔
خواہش ہے کہ سب سے پہلے ملازمین کی تنخواہوں کا بندوبست کیا جائے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اگر حکومت اور اسپانسرز کو مجھ پر اعتماد ہوا تو ضرور فنڈز آئیں گے۔ خالد کھوکھر نے کہا کہ پی ایچ ایف کی سابقہ انتظامیہ کے معاملات کا حکومت آڈٹ کررہی ہے اور ہم مکمل تعاون کریں گے،صدر فیڈریشن نے کہا کہ میر ظفراللہ جمالی بڑے بھائیوں کی طرح ہیں، ماضی میں سلیکٹر کی حیثیت سے بھی ان کے ساتھ کام کرچکا ہوں، شہباز سینئر کا بطور سیکریٹری انتخاب سابق وزیر اعظم کا ہی فیصلہ تھا، میرا سوال یہ ہے کہ2 دن بعد ہی وہ کیسے غلط انتخاب ہوگئے۔
انھیں مکمل سپورٹ کررہا ہوں اسی لیے وہ پریس کانفرنس میں میرے ساتھ ہیں۔ بریگیڈیر(ر) خالد نے کہا کہ ہم ڈومیسٹک مقابلوں کو بہتر کریں گے ،کلب ہاکی کی طرف توجہ دی جائے گی، پورے ملک کا دورہ کرکے کلبزکے معاملات کا جائزہ لوں گا، مصنوعی روشنیوں میں میچز کرانے پر بھی توجہ دی جائے گی، اسکولز،کالجز اور یونیورسٹیز کی سطح پر کھیل کو فعال کیا جائے گا، پلیئرز کو ہاکی اسٹک اور کٹس فراہم کی جائیں گی، انٹرنیشنل سطح پر سینئر اور جونیئر ہاکی ٹیموں کو زیادہ سے زیادہ ٹورز کرائے جائیں گے۔اس موقع پر سیکریٹری پی ایچ ایف شہبازسینئر نے کہا کہ میں صرف میرٹ پر یقین رکھتا ہوں۔
بہت جلد کھیل میں بہتری نظر آئے گی۔ انھوں نے کہاکہ ٹیم ورلڈ کپ اور اولمپکس کیلیے کوالیفائی نہ کرسکی تاہم مستقبل میں ایسی رسوائیوں سے بچنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، باصلاحیت کھلاڑیوں کی بڑی کھیپ تیار کرنے کیلیے اسکولزکی سطح پر کھیل کو فروغ دیں گے، پہلے مرحلے میں لاہور میں انٹر اسکول چیمپئن شپ کا انعقاد ہوگا، ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ شہر میں پرائیویٹ اور سرکاری اسکولز کی تعداد کتنی ہے، ان کے آپس میں مقابلے ہوں گے،فاتح ٹیم کو کھیلنے کیلیے یورپ بجھوایا جائے گا۔
نئی ہاکی انتظامیہ نے اولمپکس 2020 کو ہدف قراردیدیا
10
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں