لاہور (این این آئی)لاہور پولیس نے خاتون رکن قومی اسمبلی کے اغوا کی مبینہ منصوبہ بندی پر پاکستان مسلم لیگ (ق)کے رہنما چوہدری وجاہت حسین اور ان کے بیٹے موسی الہی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔لاہور کے تھانہ غالب مارکیٹ میں شہری بلال کی مدعیت میں مسلم لیگ (ق)رہنما چوہدری وجاحت حسین اور ان کے بیٹے موسیٰ الٰہی کے خلاف
مقدمہ درج کر لیا گیا۔لیگی رہنما اور ان کے بیٹے کے خلاف درج مقدمے میں دہشت گردی، ٹیلی گراف ایکٹ سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر میں کہا گیا کہ چوہدری وجاحت حسین اور موسیٰ الٰہی کی سوشل میڈیا پر گفتگو اپ لوڈ ہوئی جس میں باپ بیٹا خواتین اراکین اسمبلی کو اغوا کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ایف آئی آر میں کہا گیا کہ موسیٰ الٰہی نے کوٹلہ ارب علی کے مقامی افراد کو بھی ڈرایا دھمکایا اورفائرنگ کی۔شکایت کنندہ نے موقف اختیار کیا کہ ٹوئٹر پر ایک آڈیو جاری کی گئی جس کو 24 جنوری کو سنا تو معلوم ہوا کہ دو افراد جن کو میں ذاتی طور پر بھی جانتا ہوں اور ان کی آواز پہچانتا ہوں۔انہوں نے ایف آئی آر میں مقف اختیار کیا کہ دونوں افراد آپس میں اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کے بارے میں کہہ رہے تھے کہ ان کو غائب کردیں گے، بناتے ہیں کوئی پلان، ڈرائیں گے دھمکائیں گے کہ تم غائب ہو جا۔ایف آئی آر میں کہا گیا کہ دونوں افراد خاص طور پرخواتین اراکین اسمبلی کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے۔ایف آئی آر میں کہا گیا کہ آڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد موسی الہی دیگر 25 نامعلوم افراد کے ہمراہ کوٹلہ ارب علی خان میں آئے اور مقامی لوگوں کو ڈرایا، دھمکایا اور زدو کوب کرنا شروع کردیا اور معزز علاقہ مکینوں کو مارنے کی دھمکیاں دیں۔خیال رہے کہ چوہدری وجاحت مسلم لیگ (ق)کے صدر چوہدری شجاعت کے بھائی ہیں، باپ اور بیٹا چوہدری شجاعت سے ناراض اور چوہدری پرویز الہی کیمپ میں سرگرم ہیں،
جو پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی ہیں۔چند روز قبل جب پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی میں وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی افواہیں گردش کر رہی تھیں تو اسی دوران ایک آڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی، جس میں مبینہ طور پر مسلم لیگ (ق)کی خاتون رکن قومی اسمبلی کو ووٹ دینے سے روکنے کی بات کی جارہی تھی۔