اسلام آباد (آن لائن)مسلم لیگ ق نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے شرائط رکھ دیں، ق لیگ کو تحریک انصاف میں ضم کرنے سے انکار، قومی اسمبلی کی 10 اور پنجاب اسمبلی کی 20 نشستیں آیندہ الیکشن میں مانگ لیں، عمران خان کا ق لیگ کو انتخابات کے موقع پر سیٹ ایڈجسمنٹ کی یقین دہانی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی کی
تحلیل کے معاملہ پر مسلم لیگ ق نے کچھ لو کچھ دو کی شرائط عمران خان کے سامنے رکھ دی ہیں۔ذرائع کے مطابق ق لیگ نے قومی اسمبلی کی دس اور صوبائی اسمبلی کی بیس نشستیں مانگ لیں، وزیراعلی پرویز الٰہی نے ق لیگ کو تحریک انصاف میں ضم کرنے سے انکار کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ پارٹی کے مرکزی صدر ابھی تک چوہدری شجاعت حسین ہیں میں ضم کر ہی نہیں سکتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے ق لیگ کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ آپ ہمارے ساتھ چلیں جہاں ایڈجسٹمنٹ ضروری ہوئی کرینگے، پرویز الٰہی اور مونس الہی کا اپنی شرائط ماننے تک اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ دینے سے انکار کر دیا۔ مونس الہی کا موقف ہے کہ ہم اپنا سیاسی مستقبل محفوظ بنانا چاہتے ہیں اسمبلی تحلیل کردی تو ہمارا مستقبل کیا ہو گا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کا ایک دھڑا ق لیگ کی شرائط نہ ماننے کا حامی بلیک میلنگ قرار دے دیا، دوسرے دھڑا ق لیگ کو تحریک انصاف میں ضم کرنا چاہتا ہے، شرائط ماننی ہیں یا نہیں پرویز الٰہی اور عمران خان کی فیصلہ کن ملاقات آج یا کل متوقع ہے، ق لیگ رہنماوں نے صدر عارف علوی سے ملاقات میں بھی مطالبات کھل کر سامنے رکھ دئیے تھے، ق لیگ ذرائع کے مطابق پرویز الٰہی مارچ تک پنجاب اسمبلی کی تحلیل نہیں چاہتے ہیں۔