منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

سانحہ آرمی پبلک اسکول کو 8 سال بیت گئے، والدین آج بھی انصاف کے منتظر

datetime 16  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (این این آئی)پشاور میں 8 سال قبل ہونے والے سانحہ آرمی پبلک اسکول میں شہید ہونے والوں کی آٹھویں برسی انتہائی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی،شہید بچوں کے والدین نے کہا ہے کہ سانحے کو 8 سال گزرنے کے باوجود وہ آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔تفصیلات کے مطابق سال 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر

حملے میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین نے احتجاجی ریلی نکالی۔سانحہ آرمی پبلک اسکول ملکی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے جب دہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے اسکول پر حملہ کیا تھا اور 130 سے زائد طالب علموں سمیت 150 لوگوں کو شہید کردیا تھا۔آرمی پبلک اسکول کی آٹھویں برسی کے موقع پر شہید بچوں کے والدین خیبر روڈ پر جمع ہوئے اور سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔والدین نے آرمی پبلک اسکول سے لے کر ورسک روڈ تک احتجاجی مارچ کیا، والدین پشاور کے کور کمانڈر سے بات کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔احتجاج میں شریک اسکول حملے میں شہید ہونے والے طالبعلم کے والد محمد طاہر نے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کررہے ہیں اور اپنے مطالبات اور شکایات متعلقہ اعلیٰ عہدیداروں کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ 8 سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں لیکن بدقسمتی سے کوئی بھی ہمارے لیے کچھ نہیں کررہا۔محمد طاہر نے کہا کہ وہ 16 دسمبر کو سرکاری چھٹی کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن عہدیداروں کی جانب سے بار بار وعدوں کے باوجود ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے زبردستی ہمیں روکنے کی کوشش کی اور احتجاج میں شریک ایک شخص کے ساتھ مبینہ طور پر بدتمیزی کی جن کا بیٹا آرمی پبلک اسکول پر حملے میں شہید ہوگیا تھا۔انہوں نے شکایت کی کہ حکومت اور اعلیٰ حکام کی جانب سے آرمی پبلک اسکول کی تقریب میں شرکت نہیں کی گئی۔بعد ازاں ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے حکام خیبر روڈ پہنچے اور مظاہرین سے بات چیت کی، مظاہرین نے خیبرروڈ کی ایک جانب جانے والی سڑک کو بلاک کردیا جس کے نتیجے میں ٹریفک جام ہوگیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…