ریاض(مانیٹرنگ، این این آئی) سعودی عرب کے سیاحتی ویزا سروس کے انچارج انجینئر ابراہیم نے ڈیجیٹل گورنمنٹ فورم کے دوران وزارت سیاحت کا مشترکہ پلیٹ فارم جاری کیا، اس کے باعث ڈیجیٹل سروسز اور سیاحتی سہولیات سے مستفید ہوا جا سکے گا، اس سے پانچ منٹ میں سیاحتی ویزے کا حصول ممکن ہو گیا ہے،
دوسری جانب سعودی عرب میں انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے وزیر انجینیر احمد بن سلیمان الراجحی کا کہنا ہے کہ 22 لاکھ سے زائد سعودی مرد و خواتین نجی شعبے میں خدمات انجام دے رہے ہیں جو کہ مملکت کی تاریخ میں مقامی باشندوں کی نجی شعبے میں ملازمت کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔وزیر برائے انسانی وسائل کی زیر صدارت ریاض اکنامک فورم کی سرگرمیوں کے تحت “کام کے نئے شعبوں کے امکانات اور چیلنجز،فری لانس بسہولت اوقات کار – ورک فرام ہوم” کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس منعقد ہوا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں ترقی اور اصلاحات کے وژن 2030 کے پیش کیے جانے سے قبل نجی شعبے میں خواتین شہریوں کی شراکت کا تناسب 17.7 فیصد تھا اور وژن کے بعد اب یہ شرح 35.6 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔الراجحی نے مزید کہا کہ اس سال کے اختتام سے قبل 11 شعبوں میں مقامی افراد کی بھرتی کا ہدف پورا کیا جائے گا۔ آجروں کی تعمیل کی شرح 98 فی صد اور اجرت کے تحفظ کے پروگرام میں تعمیل تقریبا 80 فی صد تک پہنچ گئی ہے۔ قوی جاب پورٹل 3 ملین سے زائد صارفین کو 127 سروسز فراہم کرتا ہے جب کہ ایک ملین سے زاید کمپنیاں اس کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔انہوں نے سال 2019 کی چوتھی سہ ماہی میں فیوچر ورک کمپنی کے قیام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مارکیٹ میں نجی شعبے اور افراد کے قریب ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اس کا مقصد لیبر مارکیٹ میں نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانا اور ان کی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔.انہوں نے وضاحت کی کہ مملکت میں خود روزگار کی اوسط معاشی قدر کا تخمینہ 2021 میں خود روزگار کے مختلف شعبوں اور پیشوں کے لیے 7.4 ارب ریال ہے۔