ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

اوگرا نے عوام کو خوشخبری سنادی

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ہائی اسپیڈ ڈیزل کے محدود اسٹاک کے بارے میں میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ طلب کو پورا کرنے کیلئے ملک میں کافی اسٹاک دستیاب ہے۔ترجمان اوگرا نے ایک بیان میں کہا کہ

میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ ملک میں ڈیزل کے ذخائر محدود رہ گئے ہیں جو کہ درست نہیں ہے۔اوگرا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈیزل کا کافی ذخیرہ ہے۔ اوگرا کی تردید آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے سیکریٹری جنرل سید ناصر عباس زیدی کی جانب سے چیئرمین اوگرا کو لکھے گئے خط کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کے ردعمل میں سامنے آئی ہے۔مذکورہ خط میں انہوں نے ناکافی درآمدات اور مقامی سطح پر محدود اسٹاک دستیاب ہونے کی وجہ سے آنے والے دنوں میں ملک کے مختلف حصوں میں مطلوبہ مصنوعات کی عدم دستیابی کے چیلنج سے خبردار کیا تھا۔خط میں کہا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں محدود دستیابی اور بہت زیادہ پریمیم کی وجہ سے نومبر میں ڈیزل کی درآمد مشکل ہو سکتی ہے، اب تک صرف پی ایس او نے 2 لاکھ 20 ہزار ایم ٹی اور 10 ہزار ایم ٹی کے ’لے کینز‘ بذریعہ فلو پٹرولیم بْک کیے ہیں۔خیال رہے کہ ایک لے کین سے مراد وہ مدت ہے جس کے دوران ایک کارگو جہاز کو متعلقہ بندرگاہ پر پہنچ جانا چاہیے۔خط میں کہا گیا کہ یہ بات تشویشناک ہے کہ متوقع فروخت کے حجم اور مطلوبہ اسٹاک کے مطابق ایم ایس (موٹر اسپرٹ/پیٹرول) امپورٹ لے کینز بھی بْک نہیں کیے گئے ہیں۔دستیاب خط کی نقل کے مطابق پاکستان کو 2 لاکھ 10 ہزار ایم ٹی ڈیزل اور ایک لاکھ 47 ہزار 100 ایم ٹی پیٹرول کے خسارے کا سامنا ہے۔3 نومبر کو لکھ گئے

اس خط میں کہا گیا تھا کہ درآمد کنندگان کو درآمد کے منصوبے کو حتمی شکل دینا چاہیے تھا لیکن آج تک درآمدی منصوبہ خسارے کا شکار ہے۔او سی اے سی نے کہا کہ اکتوبر میں کچھ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی

فروخت متوقع طلب سے بہت زیادہ تھی، انہیں اسٹاک کی مسلسل کمی کا سامنا ہے، ان میں سے کچھ کمپنیاں جنہیں آئندہ ماہ استعمال کے لیے گزشتہ ماہ درآمد کی اجازت دی گئی تھی وہ پارسلز پہلے ہی استعمال کر چکے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…