اسلام آباد (این این آئی)تحریک انصاف کی حکومت کے دوران دو سال میں اربوں روپے کی بے ضابطگیاں سامنے آگئی ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بے نقاب کرتے ہوئے اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کر دی ہے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق
عمران خان حکومت کے صرف دو برسوں کے دوران وزارت صحت میں اربوں روپے کی بے ضابطگیاں کی گئیں۔پی ٹی آئی حکومت میں من پسند اداروں کو خلاف ضابطہ فنڈز دیئیجاتے رہے، اور سامان کی خریداریوں میں بھی مال بنایا گیا، اور اس کرپشن سے مستفید ہونے والوں میں ہلال احمر اور وبائی امراض کا ہسپتال بھی شامل ہے۔آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے دوسرے اور تیسرے مالی سال میں وزارت صحت نے پانچ اداروں کو خلاف ضابطہ ایک ارب روپے سیزائد فنڈز دیئے۔رپورٹ کے مطابق قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 2019-20 میں 31 کروڑ، 2020-21 میں 82 کروڑ روپے من مرضی سے بانٹے گئے، اور اس مالی لوٹ مار سے مستفید ہونے والوں میں ہلال احمر، وبائی امراض کا اسپتال اور ادارہ امراض قلب بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزارت صحت میں انفراسٹرکچر میں توسیع کے نام پر بھی 3 کروڑ 40 لاکھ کی بے ضابطگیاں ہوئیں، ایک کروڑ 30 لاکھ کا آئی ٹی سامان بھی خلاف ضابطہ خریدا گیا، جب کہ وزارت میں توسیع کا منصوبہ بھی پورا نہ ہو سکا اور کروڑوں روپوں کے فنڈز ضائع گئے۔