راولپنڈی (آن لائن)سول جج نوید اختر لون نے لال حویلی سمیت 7یونٹس کا قبضہ واگزار کرانے کے لئے متروکہ وقف املاک کی جانب سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمداور ان کے بھائی کے خلاف کاروائی سے متعلق کیس میں فریقین کے وکلا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت12نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔
گزشتہ روز سماعت کے موقع پر شیخ رشید اور شیخ صدیق کے وکلا کے علاوہ متروکہ وقف املاک کے لیگل ایڈوائزر مدثر اکرام چودھری بھی عدالت میںموجود تھے جہاں پر عدالت نے وکلا کی بحث کے لئے 12نومبر کی تاریخ مقرر کر دی یاد رہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خورشید عالم بھٹی نے26جنوری کوشیخ رشید احمداور ان کے بھائی کے خلاف کاروائی کے خلاف دائر اپیل دوبارہ سول عدالت کو بھجوا دتے ہوے ازسرنو سماعت کا حکم دیا تھا شیخ رشید اور ان کے بھائی نے متروکہ وقف املاک کی جانب سے بورڈ کی ملکیتی جائیداد واگزار کرانے کے لئے جاری کاروائی کے خلاف سول عدالت نے دعویٰ دائر کیا تھا جسے سماعت کا اختیار نہ ہونے کے باعث عدالت نے خارج کر دیا تھا جس پر شیخ رشید اور ان کے بھائی نے اخراج کے خلاف سیشن عدالت میںاپیل دائر کی تھی جس پر متروکہ وقف املاک کے وکیل مدثر اکرام چوہدری کا موقف تھا کہ سول عدالت وقف املاک کی کاروائی میں مداخلت کا اختیار نہیں رکھتی وقف املاک کی کاروائی سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے اوروقف املاک کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کے احکامات قانونی طور پر واپس نہیں ہو سکتے لہٰذا اس نوٹس کے خلاف اپیل کے لئے متعلقہ فورم موجود ہے جہاں پر درخواست گزارپہلے ہی ایڈمنسٹریٹر کے روبرو اپیل دائر چکے ہیں جبکہ شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ نے عدالت کے روبروموقف اختیار کیا کہ سول جج نے قانونی تقاضے پورے کئے بغیر درخواست خارج کی تھی۔