اسلام آباد(این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنانے کامطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر شعیب شاہین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
کہا کہ پاکستان میں جوانسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے کہا کہ ارشد شریف کا قتل مضبوط آواز کو بند کرنے کی کوشش ہے، ارشد شریف مقتدر حلقوں کی کرپشن بے نقاب کرتے تھے۔انہوں نے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج کی سربراہ میں جوڈیشل کمیشن بنانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کمیشن کو معاونت کیلئے بین الاقوامی ماہرین اور آئی ٹی ایکسپرٹس دیئے جائیں۔شعیب شاہین نے کہا کہ ارشد شریف کو ٹارگٹ کر کے مارا گیا اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے اور ان کا پوسٹ مارٹم جلد ازجلد ہوناچاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پتا چلنا چاہئے کہ کینیا اور پاکستان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کیافرق ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر نے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ بہادرخاتون ہیں، ان کی والدہ کہتی ہیں پاکستانی بچوں کیلئے یہ خون رائیگاں نہیں جانا چاہئے۔