پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

شاہ زیب قتل کیس، حکومت کا شاہ رخ کی بریت کے معاملے پر نظرثانی پٹیشن دائرکرنے کا فیصلہ

datetime 18  اکتوبر‬‮  2022 |

اسلام آباد (این این آئی)شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی کی بریت کے معاملے پر اٹارنی جنرل آفس نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی پٹیشن دائرکرنیکا فیصلہ کیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق اٹارنی جنرل آفس نے سپریم کورٹ سے اظہار تشویش کیلئے خط کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے، خط میں لکھا گیا کہ شاہ رخ جتوئی کی بریت کے

فیصلے سے قبل اٹارنی جنرل آفس سے رائے طلب نہیں کی گئی، سپریم کورٹ اس معاملے کو پہلے ہی اہم آئینی معاملہ قرار دے چکی ہے۔خط کے متن کے مطابق اٹارنی جنرل آفس نے مؤقف اختیار کیا کہ اس طرح کے اہم آئینی معاملات پر پہلے بھی اٹارنی جنرل کی رائے طلب کی جاتی رہی ہے، جبران ناصر کیس میں اٹارنی جنرل آفس پہلے ہی قرار دے چکا ہے کہ معاملہ دہشت گردی کا ہے، اٹارنی جنرل نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔اٹارنی جنرل آفس کے مطابق بریت کے فیصلے میں سپریم کورٹ دہشت گردی کے جرم پر عدالتی فیصلوں سے ہٹ کر نتیجے پرپہنچی ہے، سمجھوتے، فساد فی الارض اور دیگر معاملات میں اس کیس پر نظر ثانی بنتی ہے۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی کو بری کردیا ہے۔یاد رہے کہ 25 دسمبر 2012 کو درخشاں تھانے کی حدود میں 20 سالہ نوجوان شاہ زیب کو بہن کی شادی سے گھر واپسی پر کراچی میں ڈیفنس کے علاقے میں قتل کیاگیا تھا۔شاہ زیب قتل کیس میں ٹرائل کورٹ نے شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ ملزم نواب سجاد اور غلام مرتضیٰ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔سندھ ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو عمرقید سنائی تھی جبکہ ملزمان نے عمرقید کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی تھیں۔

موضوعات:



کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…