اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی پی پیز (انڈی پینڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے ایک اجلاس میں بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 25سو ارب سے بھی خطرناک ترین سطح
پر چلے جانے کا جائزہ لیا گیا۔ روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی خبر کے مطابق اس امر پر زور دیا گیا کہ اس سنگین صورتحال سے نمٹنے کیلئے اگر ہنگامی اقدامات فوری اختیار نہ کئے گئے تو یہ عفریت ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان سے ہمکنار کر دیگی۔ اس انتہائی خسارے کی سطح پر پہنچنے کی بنیادی وجوہات کا تعین بھی آئی پی پیز کے اجلاس میں کیا گیا۔ اُنکے مطابق انتہائی خسارے کی سطح پر پہنچنے کی بنیادی وجوہات میں بجلی کی ترسیل و تقسیم کے نظام میں تکنیکی نقصانات (لائن لاسز)‘ بعض عوام اور اشرافیہ کی بجلی چوری‘ بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی‘ بجلی کے تقسیم کار اداروں میں موجود کرپشن اور بجلی بنانے کے کارخانوں کی مشینری کی استعداد کار میں گراوٹ ہے جس کے نتیجے میں تیل کا زیادہ استعمال اور تکنیکی دیکھ بھال پر زیادہ اخراجات ہونے لگے ہیں۔