اسلام آباد (این این آئی)تحریک انصاف کو اسمبلی میں جانے کی ہدایات دینے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی ۔پیر کو درخواست عام شہری انجینئر قاضی سلیم کی جانب سے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ تحریک انصاف کے تمام اراکین کو اسمبلی میں جانے کے احکامات جاری کئے جائیں ۔
موقف اختیار کیاگیاکہ اسمبلی میں نہ جانے سے اراکین اسمبلی اپنے لاکھوں ووٹرز کو نمائندگی کے حق سے محروم کررہے ہیں ،تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں اسمبلی سے استعفیٰ دینا غیر جمہوری اور بچگانہ ردعمل ہے ،اسمبلیوں میں واپسی کے علاوہ کوئی آئینی راستہ نہیں۔ موقف اختیار کیاگیاکہ سب سے بڑی سیاسی جماعت کے اسمبلی کے غیر حاضری ہونے باعث حکومت کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے ۔ درخواست گزار نے کہاکہ تحریک انصاف کی عدم موجودگی کے باعث حکومت نے من مرضی کی قانونی سازی کی ۔ موقف اختیار کیاگیاکہ ثبوت کے طور پر سپریم کورٹ قومی اسمبلی کی کاکردگی کا جائزہ لے سکتی ہے ۔ درخواست میں کہاگیاکہ سپیکر اسمبلی نے صرف 11 اسمبلی اراکین کے استعفے منظور کئے ،سپریم کورٹ ان 11 حلقوں کے استعفیٰ منظور کرنے پر وضاحت طلب کرے ۔ درخواست میں کہاگیاکہ عمران خان خان کے 9 حلقوں سے الیکشن لڑنے سے ملک کے وسائل کا نقصان ہے ،عمران خان کے مستعفی ہونے دوبارہ الیکشن کروانے پڑیں گے ۔ درخواست میں کہاگیاکہ عمران خان کا پہلے اسمبلی سے مستعفی ہونا اور پھر دوبارہ الیکشن لڑنا متضاد رویہ ہے ۔حالیہ ہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی تحریک انصاف کو واپس اسمبلی جانے کی ابزرویشن دی ہے۔
درخواست گزار نے کہاکہ صدر مملکت عارف علوی نے بھی استعفوں کے فیصلے کو غیر دانشمندانہ قرار دیا ہے ،اسمبلی میں واپس جانے سے تحریک انصاف دوبارہ بھی اقتدار میں آ سکتی ہے ۔
درخواست گزار نے کہاکہ موجودہ حکومت کو صرف دو ووٹوں کی اکثریت حاصل ہے ،ملکی موجودہ دیوالیہ مالی صورتحال نئے الیکشنز کا متحمل نہیں ہو سکتی ۔