منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

انتظامیہ حکومتی رٹ قائم نہیں کر سکتی تو عہدوں پر رہنے کا حق نہیں،پشاور ہائیکورٹ

datetime 12  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (این این آئی)پشاور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ انتظامیہ حکومتی رٹ قائم نہیں کر سکتی تو ان کو عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے آئے روز احتجاج اور شہر کی مین شاہراؤں پر جلسے جلوسوں کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس روح الامین نے ریمارکس دئیے کہ

اگر انتظامیہ حکومتی رٹ قائم نہیں کر سکتی تو ان کو عہدوں پر براجماں رہنے کا کوئی حق نہیں، یہاں صوبے کا سب سے بڑا ہسپتال، ہائی کورٹ اور اسمبلی واقع ہے، یہاں احتجاج کے باعث لوگوں کو مسائل ہوتے ہیں، مظاہرین کیسے جناح پارک سے اسمبلی چوک پہنچے؟ یہ انتظامیہ کی ناکامی ہے۔اس موقع پر جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دئیے کہ قانون تمام شہریوں کو پرامن احتجاج کا حق دیتا ہے، پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن جہاں پر دوسرے کے حقوق متاثر ہوتے ہیں وہاں ان کا یہ حق ختم ہو جاتا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس روح الامین نے ریمارکس دئیے کہ جو اپنا حق مانگتا ہے تو پھر وزیر اعلی ہاؤس یا گورنر ہاؤس کے سامنے احتجاج کریں، عام شہریوں کو تکلیف نہ دیں۔ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شمائل بٹ نے عدالت کو بتایا کہ اسمبلی چوک میں احتجاج کے باعث پورے شہر میں ٹریفک جام ہو جاتا ہے، کل بھی اساتذہ احتجاج کے باعث شہر میں ٹریفک کا برا حال تھا، حکومت قانون سازی کر رہی ہے اس کیلئے کمیٹی بھی بنائی ہے، اسمبلی چوک میں کسی کو احتجاج کی اجازت نہیں ہے، جو احتجاج کرنا چاہتا ہے وہ جناح پارک میں احتجاج رکارڈ کر سکتے ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ قانون سازی کر رہے ہیں جو بھی گروپ خلاف وزری کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔جسٹس روح الامین نے کہا کہ ایسی کیسز عدالت نہیں آنا چاہیے تاہم جب حکومت کچھ نہیں کرتی تو لوگ عدالت آجاتے ہیں۔

درخواست گزار وکیل علی گوہر درانی ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اسمبلی چوک میں احتجاج کے باعث پورے شہر میں ٹریفک کا برا حال ہوتا ہے، کل بھی احتجاج کے باعث خیبر روڈ کئی گھنٹے بلاک رہا، 5 منٹ کا سفر کئی گھنٹوں میں طے کرنا پڑا۔عدالت نے ڈپٹی کمشنر اور سی سی پی او کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…