لاڑکانہ (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کے حوالے سے جو کچھ سامنے آرہا ہے، وہ قرآن اور سنت سے بغاوت ہے، جے یو آئی (ف)ایک مستقل ترمیم تیار کررہی ہے، اس کی جامع شکل ایوان میں پیش کی جائے گی۔میڈیا سے بات چیت کے دوران،
ٹرانس جینڈر ایکٹ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ پرانی بات ہے، اس وقت ایک چیز پاس ہوئی، اس وقت انسانی حقوق کی اسٹینڈنگ کمیٹی میں کچھ اراکین گئے، انہوں نے اس کو موضوع بنایا، اس میں ترامیم بھی کی ہیں، اس کی وجہ سے یہ معاملہ ہائی لائیٹ ضرور ہوا ہے لیکن یہ معاملہ آج کا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح بہت سے قوانین چوری چھپے بڑی خاموشی کے ساتھ اور ایسے وقت میں جب کورم بھی پورا نہ ہو، جب چھٹی کا دن یا جمعہ کا دن ہو، نجی ممبر کے ذریعے سے یہ بل پیش کرلیے جاتے ہیں، اور پھر ان بل کو پاس کر لیا جاتا ہے، یہ قابل مذمت چیز ہے، جو کچھ سامنے آرہا ہے، وہ قرآن اور سنت سے بغاوت ہے، یہ صرف مخالفت نہیں ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس پر جمعیت علمائے اسلام (ف) ایک مستقل ترمیم تیار کررہی ہے، اس کی جامع شکل ایوان میں پیش کی جائے گی، جو باقاعدہ ترمیم کی حیثیت ہوگی، جو ترامیم ہمارے دوستوں نے پیش کی ہیں، ہم نے اور ہمارے ماہرین نے اس کا مطالعہ کیا ہے، وہ ناکافی ہے، اگر بل ان ترامیم کے ساتھ پھر پاس ہوجاتا ہے تب بھی اس کی شرعی مخالفت میں فرق نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کو قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی کا کوئی حق حاصل نہیں، اور یہ جو نیا سوال پیدا ہوا ہے، اس میں بھرپور طور پر قرآن و سنت کی ترجمانی کریں گے، اور اس حوالے سے پارلیمنٹ کو قانونی ترامیم کی طرف لے کر جائیں گے۔