پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

فائنل راﺅنڈ شروع ہونے والا ہے، ڈاکٹر طاہر القادری کا اعلان

datetime 28  اگست‬‮  2015 |

لاہور (نیوزڈیسک)پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ظالمانہ اور کرپٹ نظام کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا ،ہماری قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی، دھرنے کے اثرات ظاہر ہو کر رہیں گے ،فائنل راﺅنڈ شروع ہونے والا ہے،قومی خزانہ لوٹنے والی نام نہاد عوامی لیڈر شپ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے گی ، ان کی لوٹ مار کی کمائی واپس قومی خزانے میں آئیگی، عوام دہشتگردی اور کرپشن نامنظور کا نعرہ لگاتے ہوئے لٹیروں اور اس لٹیرے نظام کے خلاف اکٹھے ہو جائیں ، آپریشن ضرب عضب کے بعد معاشی دہشتگردوں کو ختم کرنے کیلئے پوری ریاستی طاقت بروئے کار لائی جائے،کرپشن اور دہشتگردی کا چولی دامن کا ساتھ ہے، جنوری 2013 ءمیں غیر آئینی الیکشن کمیشن کے خلاف لانگ مارچ کیا تھا آج ساری جماعتیں اسی الیکشن کمیشن کے خلاف چیخ و پکار کررہی ہیں،جب تک قوم ظالموں کے خلاف اکٹھی ہو کر باہر نہیں نکلے گی ظلم ہوتا رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپین کے شہر بارسلونا میں عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے رہنماﺅں، کارکنان اور وہاں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے دہشتگردی کے خاتمہ اور فروغ امن نصاب مرتب کرنے پر بارسلونا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے ڈاکٹر طاہر القادری کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اس نصاب کے ذریعے ملت اسلامیہ کی بے مثال خدمت کی گئی ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ کرپٹ نظام نے ناانصافی ،دہشتگردی اور لوٹ کھسوٹ کا سیاسی کلچر دیا، اداروں کی بجائے شخصیات مضبوط ہوئیں۔ پسندیدہ فیصلہ نہ دینے پر حکمرانوںکی طرف سے ٹربیونل کے جج کو دھمکایا گیا اس کی کردار کشی کی گئی، کیا اسے جمہوریت اور شرافت کی سیاست کہتے ہیں؟۔ اگر یہ حکمران ججز کو آنکھیں دکھا سکتے ہیں تو ان کے ماتحت پولیس افسران کی حیثیت اور اوقات کیا ہو سکتی ہے؟۔ اسی لیے ہم نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقات کیلئے پنجاب پولیس کے افسران پر مشتمل جے آئی ٹی قبول نہیںکی۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر قائم ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے جج کو بھی پسند کی رپورٹ نہ دینے پر دھمکایا گیا اور اس کی کردار کشی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال گزر گیا سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہداءکو انصاف نہیں ملا۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ملکی ادارے ماڈل ٹاﺅن کے دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہرے میں کب کھڑا کرینگے؟انہوں نے کہا کہ معاشی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں کی ابتداءہوتے ہی سازشیں شروع ہو گئیںاور ان سازشوں کا مرکز وزیراعظم ہاﺅس ہے ،وفاقی وزراءکے فوج مخالف بیانات اسی سلسلے کی کڑی تھے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے سامنے دئیے جانے والے دھرنے نے خوف کی فضا کو ختم کیا۔آج کسان، کلرک،نابینا افراد، یہاں تک کہ گوالے بھی اپنی بات سنانے کیلئے بے دھڑک اسمبلیوں کے سامنے دھرنے دیتے ہیں اور محلات میں رہنے والے حکمران مذاکرات پر مجبور ہو جاتے ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…