اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک آدمی مذہب کو استعمال کر رہا ہے جب میں کہوں گا کہ یہ مذہب کا غلط استعمال کر رہا ہے تو پھر میں بھی مذہب کا نام تو لوں گا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جس قسم کی تقاریر اور گفتگو کرتاہے،
ڈر ہے کسی دن یہ نعوذ باللہ نبوت کا دعویٰ ہی نہ کر دے جب یہ اس قسم کی حرکتیں اور گفتگو کرے گا تو پھر ہمیں اس کی گفتگو دکھا کر سب کو بتانا تو پڑے گا کہ یہ شخص مذہب کی غلط تشریح کر رہاہے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کارکنوں کی لاشیں ملنے کی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا۔وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور وفاقی وزیر اکنامک افیرز سردار ایاز صادق نے ایم کیو ایم رہنماؤں وفاقی وزیر امین الحق اور خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی جس میں کراچی واقعہ پر وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اظہار افسوس کیا۔ اس موقع پر واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کراچی واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔وزیر داخلہ نے واقعہ میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔ وزیر داخلہ ے کہاکہ لاپتہ افراد کی لاشیں ملنے کے واقعے کی مذمت کرتا ہوں، سندھ حکومت سے مل کر واقعے کی تحقیقات کروائیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے ان کیخلاف سخت ایکشن لیں گے۔دوسری جانب ایم کیو ایم کے ترجمان کے مطابق گزشتہ روز سے اب تک ایم کیو ایم کے 3 لاپتہ کارکنان کی لاشیں مل چکی ہیں، تینوں کارکنان کی لاشیں سندھ کے مختلف علاقوں سے ملیں۔ترجمان کے مطابق لیاری سیکٹر کے کارکن عابد عباسی کی لاش نوابشاہ اور شاہ فیصل سیکٹر کے کارکن وسیم راجو کی لاش میرپورخاص سے ملی جبکہ گزشتہ روز عرفان بصارت کی لاش سانگھڑ سے ملی تھی۔ ترجمان نے بتایا کہ تینوں کارکنان 2015 سے 2016 کے درمیان کراچی سے لاپتہ ہوئے تھے۔