اسلام آباد (آن لائن) آئیسکو کی یونین نے ادارے میں 40ارب روپے سے زائد کی خورد برد اور کرپشن کا الزام لگا دیا۔ آڈیٹر جنرل پاکستان اور ایف آئی اے کو درخواستیں بھی دے دی گئیں،دستاویزات کے مطابق درخواست میں لکھا گیا ہے کہ سال 2012-13 میں ٹرانسپورٹ ڈائریکٹوریٹ میں مبینہ طور پر
چار ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا تھا اور محکمانہ طور پر اس انکوائری کو دبا دیا گیا،اب جبکہ گرڈ اسٹیشن ،تاروں،میٹروں تنصیبات میں اربوں روپے کی خورد برد ہو رہی ہے،لیگل ڈائریکٹوریٹ میں پانچ سے آٹھ سکیل کے ملازمین کو سرکاری گاڑیاں دیکر قومی پیسہ کو لٹایا جا رہا ہے،غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو میٹر اور ٹرانسفارمر لگا کر اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے،درخواست میں کہا گیا کہ آڈیٹر جنرل پاکستان ائیسکو میں چھ ڈائریکٹوریٹ جن میں لیگل،ٹرانسپورٹ،پلاننگ،میٹریل منیجمنٹ ،سی این اینڈ او اور فنانس کا سپیشل آڈٹ کروا کر قومی دولت کے چالیس ارب ہڑپ کرنے والے مافیاز کو بے نقاب کریں،جبکہ دوسری جانب ایف آئی اے کو درخواست میں کہا گیا کہ ایف آئی اے میں ہی ائیسکو کے خلاف جو کرپشن انکوائری التوا کا شکار ہیں ان میں ان چھ ڈائریکٹوریٹ کی میگا کرپشن پر بھی انکوائری کی جائے اور جلد اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔