جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

فوج کی ڈگڈگی پر ناچنے والے ، عاصمہ جہانگیر کے بیان نے آگ لگادی

datetime 26  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوزڈیسک)سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ سیاسی حلقوں میں بندر بیٹھے ڈھول بجا رہے ہیں، تاریخ گواہ ہے کہ فوجی ملک کو نہیں چلا سکتے، فوج کی ڈگڈگی پر ناچنے والے سیاستدانوں کو قوم معاف نہیں کریگی ،پہلے ہی ملک میں نیم مارشل لاءلگ چکا ہے،سیاستدانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں،فیصلہ حق میں آنے پر عمران خان جشن اور خلاف آنے پر کہتے ہیں کہ میں سویلین اداروں کو نہیں مانتا ،قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122کے فیصلے پر کسی کو بھی بغلیں بجانے کی ضرورت نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے احاطہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف ایاز صادق کے پاس سپریم کورٹ جانے کا حق موجود ہےتاہم فیصلے پر مسلم لیگ (ن)اور تحریک انصاف سمیت کسی کو بھی بغلیں نہیںبجانی چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اوروفاق کے وزراءکی طرف سے الیکشن ٹربیونل کے جج کو تنقید کا نشانہ بنانا تشویشناک اقدام ہے تاہم ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک کو بھی میڈیا میں انٹرویو نہیں دینا چاہیے تھا، جج کا کام نہیں کہ وہ میڈیا پرانٹرویودیتا پھرے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے حق میںفیصلہ آئے تو عمران خان ڈھول بجاتے ہیں اور اگر فیصلہ خلاف آئے تو کہتے ہیں کہ میں سویلین اداروں کو نہیں مانتا ہے، ایسے ملک نہیںچلے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات پہلے ہی خراب ہیں، پہلے ہی ملک میں نیم مارشل لاءلگ چکا ہے ۔سیاستدانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی حلقوں میں بندر بیٹھے ڈھول بجا رہے ہیں ،تاریخ گواہ کے فوجی ملک کو نہیں چلا سکتے، فوج کی ڈگڈگی پر ناچنے والے سیاستدانوں کو قوم معاف نہیں کریگی۔عاصمہ جہانگیر کے بیان پر سیاسی و سماجی حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ جو جی میں آئے بول دیاجائے وکیل محترمہ کو اپنی حدود میں رہتے ہوئے بات چیت کرنی چاہئے۔



کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…