کوئٹہ ( نیوزڈیسک ) بلوچستان کے سابق گورنر نواب اکبر خان بگٹی نویں برسی بدھ کو کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں عقیدت و احترام سے منائی گئی ۔ جمہوری وطن پارٹی نے اس حوالے سے صوبے بھر میں شٹرڈاو¿ن ہڑتال اور پہیہ جام کی کال دی تھی جس کی پاکستان مسلم لیگ ن عوامی نیشنل پارٹی ، جمعیت علماءاسلام نے حمایت کا اعلان کیا تھا کوئٹہ شہر میں قندھاری بازار لیاقت بازار پرنس روڈ جناح روڈ ، اوردیگر بڑے بڑے تجارتی مراکز اور مارکیٹں جزوی طورپر بند رہی تاہم ٹریفک معمول کے مطابق جاری رہی اور کسی بھی علاقے سے کسی ناخشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی اندرون بلوچستان ملنے والی اطلاع کےمطابق مستونگ قلات ، خضدار، حب تربت ، پسنی ،جیونی ، تفتان ،نوشکی اور دیگر اضلاع میںہڑتال رہی جبکہ 27اگست کو بگٹی ہاوس کوئٹہ میں فاتحہ خوانی کا اہتمام بھی کیا گیا ہے بلوچ رہنما نواب اکبر بگٹی کا قیام پاکستان سے ہی ملکی سیاست میں اہم کردار رہا۔سابقہ وزیراعظم فیروز خان نون کی کابینہ کا حصہ رہے جنرل ایوب خان کے دور میں کچھ عرصہ اسیری بھی کاٹی اکبر بگٹی بلوچستان کے گورنر اور وزیراعلی بھی رہے اور قومی سیاست میں بھی ان کا اہم کرداررہادسمبر دو ہزار پانچ میں جب سابق صدر پرویزمشرف سے اختلافات ہوئے تو وہ ڈیرہ بگٹی چھوڑ کر پہاڑوں پر چلے گئے 26 اگست 2006 کو کوہلو اور ڈیرہ بگٹی کے قریب پہاڑی علاقے تراتانی میں ایک کارروائی میں جاں بحق ہوئے بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر قتل کا مقدمہ سابق صدرپرویز مشرف،سابقہ وزیر اعظم شوکت عزیزسابقہ وزیر داخلہ آفتاب شیرپاو¿ ، سابقہ صوبائی وزیر داخلہ میر شعیب نوشیروانی اور اور دیگر کے خلاف درج کیا گیا جوانسداد دہشت گردی کی عدالت میں چل رہا ہے۔