اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرلی ، چیف جسٹس کہتے ہیں کہ حکومتوں کاکام ہمیشہ عدالتوں کو ہی پڑتا ہے چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے این جی اوزسے متعلق کیس کی سماعت کی ، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومتون کاکام ہمیشہ عدالتوں کو ہی کرنا پڑتا ہے ، غیر معروف این جی اوز سرحدی علاقوں میں عرصہ دراز سے کام کررہی ہیں ۔ جسٹس قاضی فائرعیسی نے ریمارکس دیئے کہ کچھ تنظیمیں اچھے کام بھی کررہی ہیں ۔ مگر حکومت کے پاس احتساب کا نظام نہیں ، عدالت نے چاروں صوبوں میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ ، غیر رجسٹرڈ اور چند ہ اکٹھا کرنیوالی این جی اوز کی فہرستیں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ چند ہ اکٹھا کرنیوالی بیشتر تنظیمیں رجسٹرڈ نہیں ، آج بھی عوام سے چندہ اکٹھا کیاجارہاہے ۔ این جی اوز کی رجسٹریشن اور فنڈنگ کاکوئی ریکارڈ جمع نہیں کرایا گیا ۔ بعدازاں سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی گئی ۔