اسلا م آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خط کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کمیشن آئینی ادارہ ہے اور کسی جماعت کو جوابدہ نہیں ہے، صرف اعلیٰ اتھارٹی ہی وضاحت مانگ سکتی ہے کسی سیاسی جماعت کو اس کا حق حاصل نہیں۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے عمران خان کے خط کے جواب میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اجلاس 24 اگست کو چیف الیکشن کمشنر کے چیمبر میں ہوا جس میں پی ٹی آئی کے چیئرمین کے خط کا جائزہ لیا گیا ۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کی طرف سے بھیجے گئے خط میں اپنائے گئے لہجے پر شدید نا پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان جیسے آئینی ادارے کے ساتھ اس انداز میں خط و کتابت انتہائی نا مناسب ہے ۔ اجلاس کے دوران واضح کیا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کسی طرح کی وضاحت صرف اعلیٰ اتھارٹی ہی مانگ سکتی ہے پاکستان تحریک انصاف کو ایسا کوئی استحقاق حاصل نہیں ۔ خط کے مطابق اجلاس کے شرکاءکا کہنا تھا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کا حق حاصل ہے لیکن وہ کسی قسم کی وضاحت طلب کرنے یا اپنی شرائط مسلط کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتی جو کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آئین پاکستان کی طرف سے دی گئی آزادی صلب کرنے کی کوشش ہے ۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے خط میں چیئرمین پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ عام انتخابات 2013 سے متعلق انکوائری کمیشن کی حتمی رپورٹ کے حوالے سے الیکشن کمیشن وسائل کی کمی اور استعداد کے حوالے سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اپنی آئینی ذمہ دا ری پوری کرنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ خط کے مطابق اجلاس کے دوران یہ محسوس کیا گیا کہ انکوائری کمیشن کی حتمی رپورٹ کے حوالے سے اب تک اٹھائے گئے اقدامات یا مستقبل میں اٹھائے جانیوالے اقدامات سے متعلق کوئی بھی فیصلہ صرف الیکشن کمیشن آف پاکستان کوکرنا ہے کسی جماعت یا ادارے کو نہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءنعیم الحق نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جوابی خط ملنے کی تصدیق کردی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے جوابی خط کا جائزہ لیا جارہا ہے۔