ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عام انتخابات کے حوالے سے بڑا اعلان کر دیا

datetime 31  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک این این آئی)پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عدم اعتماد سے قبل پی ڈی ایم کے اعلامیے میں نواز شریف کی مرضی بھی شامل تھی،پی ٹی آئی حکومت نے ملک کو گروی رکھ دیا ہے، جس دلدل میں ہمیں پھنسایا گیا اس سے نکلنا آسان نہیں، عمران خان سے حکومت نہ لی جاتی تو ملک ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتا،تحریک انصاف کی خالی کردہ نشستوں پر ضمنی انتخابات میں

مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ ہو چکا ہے،پی ٹی آئی کو ووٹ دینا ملک کو تباہ کرنے کے مترادف ہے،حکومت اپنی مدت پوری کرے گی،ہمارے قبائلی نوجوان اپنے مستقبل کی وجہ سے سب سے ذیادہ پریشان ہیں،رواں ہفتے میں وزیر اعظم سے اس متعلق ملاقات کروں گا، آئندہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونگے ۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدم اعتماد سے قبل ایک رائے تھی کہ نئے انتخابات کرائے جائیں اور نواز شریف نے اب اسی رائے سے متعلق بیان دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ایسے معاہدے کر کے گئی کہ ملک کو گروی رکھ دیا ہے اور جس دلدل میں ہمیں پھنسایا گیا اس سے نکلنا آسان نہیں لیکن حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن لوگوں نے ملکی معیشت کو ڈبویا ہے دوبارہ ان پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے اور پی ٹی آئی کو ووٹ دینا ملک کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے کہا کہ ہمارے قبائلی نوجوان اپنے مستقبل کی وجہ سے سب سے ذیادہ پریشان ہیں اور میں اس ہفتے میں وزیر اعظم سے اس متعلق ملاقات کروں گا۔انہوں نے کہا کہ یہ شکایات ملی ہیں کہ ترقیاتی فنڈ بھتے کی نظر ہو جاتا ہے، اگر قبائلی علاقوں میں کچھ پیسہ جاتا ہے تو وہ بھتے کا شکار ہو جاتا ہے،

آج جرگے میں فیصلہ ہوا ہے کہ جو گیس نکلی ہےوہ سب سے پہلے قبائلی علاقوں کا حق ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاست کی کمزوریوں کی وجہ سے قبائلی علاقوں میں بدنظمی پیدا ہوگئی اس لیے ریاست کو قبائلی علاقوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، کہا گیا کہ فاٹا کا انضمام ہوگا تو قبائلی علاقوں کا درجہ باقی اضلاع کے برابر ہو جائے گا لیکن آج حقیقت یہ ہے کہ قبائلی علاقے میں نہ انتظامیہ ہے

اور نہ ہی پولیس۔پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں حالات پہلے کے مقابلےمیں بدتر ہوچکے ہیں، قبائلی لوگوں کو ان کا حق دینا ہوگا، قبائلی علاقے کی انتظامیہ کو فعال کرنے کی ضرورت ہے، مطالبہ کیا کہ کمیٹی بنا کر ان علاقوں کا سروے کیا جائے تاکہ مسائل حل ہوسکیں۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے گیارہ ارکان کے استعفوں کے بعد خالی ہونے والی نشستوں پر ضمنی انتخابات میں مشترکہ امیدوار سامنے لانے کا اصولی فیصلہ ہو چکا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ضمنی انتخاب سے متعلق حکمراناتحاد نے یہ اصولی طور پر یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ جو امیدوار 2018 کے انتخاب میں رنر اپ تھا وہی ہمارا مشترکہ امیدوار ہو گا۔مولانا فضل الرحمان کے مطابق منگل اور بْدھ کو حکمران اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کااجلا س ہوگا،اجلاس میں فنانس، پیٹرولیم سمیت معیشت سے تعلق رکھنے والے افراد بریفنگ دیں گے،

بریفنگ کے بعد معیشت کی استحکام کے لیے فیصلہ کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ سب کو مل کر ملک کو آگے بڑھانے کیلئےکردار ادا کرنا ہوگا۔ان کے مطابق ابھی بھی امریکہ اور آئی ایم ایف ہماری معیشت کے ستون ہیں مگر مستقبل کیلئے ہمارا منصوبہ چین کے ساتھ معاشی تعلقات کو استوار کرنا ہے،سی پیک اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سی پیک محض صرف ایک سڑک کا نام نہیں ہے بلکہ یہ ایک مکمل معاشی پلان ہے، جس میں توانائی کے منصوبے اور صنعتیں شامل ہیں۔ ان کے مطابق جوہم نئے معاشی ستون بنا رہے تھے اب وہ خطرے میں پڑ گئے ہیں۔انھوں نے گوادر اور چابہار بندرگاہوں کا نام لیا جن پرکام آگے نہیں بڑھ سکا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کو ابراج سے اس وجہ سے ہی پیسے دلائے گئے تاکہ سی پیک کو ناکام بنایا جا سکے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ طاقت ور عقل سے عاری ہیں، جو عقل مند ہیں وہ طاقت سے عاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریٹس اور دیگر کو پاکستان کی بہتری کے لیے سوچنا ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…