کراچی(آن لائن) روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں ریکارڈ اضافے ،غیر یقینی سیاسی حالات اورخراب معاشی پس منظر کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی 41000پوائنٹس کی سطح بھی گر گیا۔ مندی کے سبب 84فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 1کھرب 37ارب روپے سے زائد ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ سیاسی غیر یقینی اور پنجاب میں نئی حکومت سازی بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کر رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کے اثرات مارکیٹ پر پڑ رہے ہیںمنگل کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ بلو چپس اسٹاکس میں نظر آئی جس کے اثرات مارکیٹ پر مرتب ہوئے ۔ ڈالر کی قدر میں اضافے سے افراط زر میں اضافے کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے مارک اپ ریٹ برھنے کے اندیشے پرسرمایہ کار فکسڈ انکم میں محفوظ سرمایہ کاری کرنے پر توجہ دے رہی ہے یہی وجہ ہے کہ مارکیٹ کا اوسط کاروباری حجم ایک ماہ سے کم ہو رہا ہے۔انٹر مارکیٹ سکیورٹیز کے ریسرچ سربراہ رضا جعفری نے اسٹاک مارکیٹ میں ہونے والی مندی کو ’خوف ناک‘ قراد دیتے ہوئے کہا کہ یہ کرنسی مارکیٹ سے ایکوئٹی کی طرف منتقلی ہے،ماہرین کے مطابق ڈالر کی سپلائی کے مقابلے میں ڈیمانڈ بڑھنے اور زرمبادلہ کے ذخائر مزید گھٹنے کے خدشات نے سرمایہ کاروں کو مایوسی سے دوچار کیا جس کے سبب حصص کی وسیع پیمانے پر آف لوڈنگ ہوئی اور ایک موقع پر 1152پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں مندی کی شدت گھٹنے سے کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 978.04پوائنٹس کی کمی سے 40389.07پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 420.70 پوائنٹس کی کمی سے 15325.43، کے ایم آئی 30 انڈیکس 2039.06پوائنٹس کے اضافے سے 66365.29 ،آل شیئرز انڈیکس560.27پوائنٹس گھٹ کر27931.35 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 406.37پوائنٹس کی کمی سے 20462.24 پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیرکے مقابلے میں 29فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 19کروڑ 48لاکھ 66ہزار 567 حصص کے سودے ہوئے جبکہ گزشتہ روز15کروڑ13لاکھ51ہزار سے زائد شیئرز کا کاروبار ہوا تھا۔ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 339کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 46 کے بھائو میں اضافہ 285 کے داموں میں کمی اور 8 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 1کھرب 37ارب 20کروڑ 88لاکھ 63 ہزار 429روپے گھٹ کر69کھرب45ارب 84کروڑ67 لاکھ 796روپے رہ گیا۔منگل کو جن کمپنیوں کے حصص میں سب سے زیادہ کاروبارہوا ان میں کے الیکٹرک میں1 کروڑ96لاکھ شیئرز،ورلڈ کال ٹیلی کام 1کروڑ76لاکھ شیئرز،
سینرجی کو پاکستان 99لاکھ67ہزار شیئرزشامل ہیں اورجن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں اللہ وسایا ٹیکسٹائل کے بھائو 176.75روپے بڑھکر 2526.25روپے اور نیسلے پاکستان کے بھائو 37.50روپے بڑھکر 5980روپے ہوگئے جبکہ محمود ٹیکسٹائل کے دام54.95روپے گھٹ کر 700.05روپے اور پریمئیم ٹیکسٹائل کے دام 63.74 روپے کی کمی سے 786.25روپے ہوگئے