فیصل آباد (آن لائن) فرح گوگی کو اکنامک زون میں کروڑوں روپے اراضی دینے کا معاملہ، غیر قانونی الاٹمنٹ کرنے پر فیڈمک کے سی ای او اور سیکرٹری کی گرفتار کے بعد اعلیٰ سطحی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی ، ملزمان کامقامی عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا، تحریک انصاف کے صوبائی رہنما سابق چیئرمین فیڈمک کاشف اشفاق اورظفرسرورسمیت سابق حکومتی اعلیٰ پنجاب
شخصیات کوبھی شامل تفتیش کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے ،بڑے پیمانے پر جعلی الاٹمنٹ کرنے کا انکشاف ہوا ہے، محکمہ ریونیو سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔آن لائن کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ کی قریبی دوست فرح گوگی کو فیصل آباد اکنامک زون میں 10 ایکڑ انڈسٹریل اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزام میں فیڈمک کے سی ای اورانایوسف اور سیکرٹری مقصود احمد کو اینٹی کرپشن نے گرفتار کرمقدمہ درج کرلیا گیا۔ ملزمان پر فرح گوگی اور انکی والدہ کی کمپنی المعر ، ڈیری کو غیر قانونی طور پر انڈسٹریل پلاٹ الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ ملزمان نے فیصل آبادسپیشل اکنامک زون میں انتہائی قیمتی ہیں ایکڑ زمین کوڑیوں کے بھاؤ الاٹ کی ، فرح گوگی نے 60 کروڑ مالیت کا پلاٹ صرف 8 کروڑ 30 کے عوض جعلی کمپنی بناکر الاٹ کرایا۔انڈسٹریل پلاٹ حاصل کرنے کیلئے کمپنی کی ویلیو 2 ارب ہونی چاہئے تھی۔فرح گوئی کے شوہر احسن جمیل گجر نے دوارے کی جعلی گارنٹی دی ، اینٹی کرپشن پنجاب فرح کوئی اور احسن جمیل گھر کے اثاثوں کی چھان بین بھی کر رہی ہے جبکہ ملزمان مقامی عدالت میں پیش کر کے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈحاصل کیاگیاہے ۔
ابتدائی انویسٹی گیشن میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فیڈمک کی اراضی کی الاٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر جعلی سازی کی گئی ہے گرفتار ملزمان کو صرف استعمال کیا گیا جبکہ الاٹمنٹوں میں سابق حکومتی اعلیٰ شخصیات کے حکم پر کرتے تھے علاوہ تحریک انصاف کے صوبائی رہنما میاں اشفاق احمد کے بیٹے کاشف اشفاق کو فیڈمک کا چیئرمین بنایاگیا تھا۔
بعد ازاں تحریک انصاف بزنس فورم کے چیئرمین اور سابق نائب صدر ظفر سرور کو فیڈ مک چیئرمین نامزد کیا گیا تھا اور جتنی الاٹمنٹیں گئی ہیں انکی سفارشات پر ہی کئی گئی ہیں اور بڑے پیمانے پر ذاتی افراد کو نواز گیا اورجس پروفاقی حکومت نے اینٹی کرپشن کی تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کیس کی مزید تحقیقات شروع کردی ہے،اور سابق چیئرمین فیڈمک سمیت سابق حکومتی اعلیٰ شخصیات کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے محکمہ ریونیو کا تمام ریکارڈ بھی قبضہ میں لے لیا گیا ہے۔