لاہور، کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سیدمرید حسین نقوی نے واضح کیا ہے کہ کنواری لڑکی ولی کی اجازت کے بغیر شادی نہیں کر سکتی۔ لڑکی اپنے ولی کی اجازت کی پابند ہے
جو کہ اس کا باپ اور دادا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی تیسرا شخص شرعی ولی کی حیثیت نہیں رکھتا ۔البتہ عورت کے بیوہ یا طلاق یافتہ ہونے کی صورت میں شادی کا فیصلہ وہ خودکر سکتی ہے۔ اسلام میں جبری شادی کا کوئی تصور نہیں ہے۔ لڑکی کے ولی کو بھی اس کی رضامندی سے شادی کرنی چاہیے ۔شادی زبردستی مسلط نہیں کی جاسکتی ۔لڑکی کی رضا مندی شامل نہ ہو تو نکاح نہیں ہو سکتا۔دوسری جانب کراچی سے لاہور آ کر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرہ کا حالیہ انٹرویو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوگیا، جس کے بعد نت نئے مزید سوالات جنم لے رہے ہیں۔اس انٹرویو کے سوشل میڈیا پر آتے ہی نا صرف دعا زہرہ کے والدین بلکہ عوام کی اکثریت نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا۔اس وائرل کلپ میں سنا جا سکتا ہے کہ دعا زہرہ اپنے والدین کے حوالے سے مختلف باتیں بتا کر کہہ رہی ہیں کہ ان کے والدین نہ انہیں اپنے گھر میں جینے دیتے تھے اور نہ اب شادی کے بعد جینے دے رہے ہیں۔نا صرف یہ بلکہ دعا زہرہ نے اپنے والدین کے حوالے سے یہ تک کہہ دیا کہ انہیں اب اپنے والدین سے نفرت ہو گئی ہے۔