اسلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجازالحق نے کہا ہے کہ حالات سدھارنے کا کام تمام ادارے سب کو ساتھ بٹھا کر کرسکتے ہیں، ایسا نگران سیٹ اپ لایا جائے جو معاشی ریفارمز اورشفاف الیکشنزکرائے،انتخابات اکتوبر میں ہوجائیں تو بہتر ہے،
حکومت دو ووٹوں پر بیٹھی ہے ،فارغ کرنا دو منٹ کا کام ہے، عمران خان سے ملاقات کے بعد میرے فون ٹیپ کرنا شروع کردیئے گئے ہیں۔نجی ٹی وی کو ایک انٹرویومیں مسلم لیگ ضیا ء کے سربراہ اعجازالحق نے کہا ہے کہ حالات سدھارنے کا کام تمام ادارے سب کو ساتھ بٹھا کر کرسکتے ہیں، کسی کے چاہنے یا نہ چاہنے کی بات نہیں، میرے سامنے پاکستان ہے، میری ریٹائرمنٹ کی عمر ہے اس وقت منافقت اور جھوٹ سے کام لوں تو غداری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات میں خان صاحب کو کہا ہے حالات بہتر کریں اور ان کو بھی کہوں گا کہ سب کو ساتھ لیکر چلیں،دونوں طرف سے برف پگھلنی شروع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دوسری طرف بھی سوچا جارہا ہے کہ ملک کو کس طرح دلدل سے نکالا جائے، طریقہ کار خان صاحب مجھ سے بہتر جانتے ہیں، انہوں نے حکومت کی ہے، کیا یہ جماعتوں کامجموعہ اتنا تیس مار خان تھاکہ حکومت کو گھر بھیج سکتا، لوگوں میں صبر کم ہے، ڈھائی سال بعد کہتے ہیں حکومت تبدیل ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حالات مزید خراب ہوں گے تو ادارے کو نقصان ہوگا یہی ہمارا دشمن چاہتا ہے، خان صاحب نے کہا ہے فوج ہماری ہے اور میں محبت کرتا ہوں، یہ مثبت اشارہ ہے، دوسری جانب نواز شریف نے 14بار نام لیکر اداروں پر تنقید کی، اگر نوازشریف سے ہاتھ ملایا جاسکتا ہے تو پھر سب سے ملایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے پوچھنا چاہیے کہ ان کے معاملات کیسے بہتر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ کی منظوری کے بعد کوئی نہ کوئی مثبت پیشرفت ہوگی، ابھی فیصلہ کرلیں تو بہتر ہے ملک دیوالیہ ہوا تو شکلیں دیکھیں گے، ایسا نگران سیٹ اپ آئے جو معاشی ریفارمز اورشفاف الیکشنزکرائے۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت دو ووٹوں پر بیٹھی ہے اسے فارغ کرنا دو منٹ کا کام ہے، آج چوہدری شجاعت یا ایم کیوایم پیچھے ہوجائے تو یہ حکومت کہاں ہوگی، اکتوبر میں انتخابات ہوجائیں تو بہتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ادارے کا
احترام کرتا ہوں، تنقید ہو تو تکلیف ہوتی ہے، خان صاحب کے اور بھی ذرائع ہیں جن کے ذریعے بات ہورہی ہے، دوستوں نے بتایا حکومت نے آئی بی کو میرے پیچھے لگا رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے پشاور میں ہونیوالی ملاقات کے بعد آئی بی نے فون ٹیپ کرنا شروع کردیئے جب حکومت میں خود اعتمادی نہیں ہوگی تو پھر ایسے کام تو کریں گے، ہوسکتا ہے کہ اس وقت میرے گھر کے باہر بھی کوئی میری جاسوسی کررہا ہو۔