پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت کا اسلام آباد میں فتنہ، فساد اور شر پھیلانے والے جلسے، جلوسوں کے داخلے پرمستقل پابندی لگانے کا فیصلہ

datetime 27  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت اجلاس میں سیاسی جماعت کے بہروپ میں پرتشدد جلسے جلوسوں کوسختی سے روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کرنے اور دارالحکومت اسلام آباد میں فتنہ، فساد اور شر پھیلانے والے جلسے، جلوسوں کے داخلے پرمستقل پابندی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فسادی جتھے اور شر پسند عناصر کے ہاتھوں ملک کو یرغمال بننے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی،

مستقبل میں کسی بھی فسادی لانگ مارچ جلوس کو دارالحکومت اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت پی ٹی ائی لانگ مارچ امن وامان کاجائزہ اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری داخلہ سمیت آئی جی پولیس پنجاب اور آئی جی پولیس اسلام آباد،ضلع راولپنڈی،سرگودھا، فیصل آباد، سرگودھا، اورشیخو پورہ کے آر پی اوز نے شرکت کی۔اجلاس میں پی ٹی آئی کے 25 مئی کے لانگ مارچ کے نتیجے میں ملک بھر میں ہونے والے جانی ومالی نقصانات کی تفصیلات پیش ہوئیں،پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شامل شرپسند عناصر کی پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کی تفصیلات پیش ہوئیں،اجلاس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں اور گاڑیوں سے برآمد اسلحہ کی تفصیلات بھی پیش ہوئیں۔اجلاس میں سیاسی جماعت کے بہروپ میں پرتشدد جلسے جلوسوں کوسختی سے روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔دارالحکومت اسلام آباد میں فتنہ، فساد اور شر پھیلانے والے جلسے، جلوسوں کے داخلے پرمستقل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔ دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ کو فسادی مارچ کا راستہ روکنے کیلئے مزید موثر اقدامات لینے کی ہدایات دی گئیں،ریاست کیطرف سے امن و امان کو ہاتھ میں لینے والے شر پسند عناصر کے خلاف زیروٹولرنس پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،

دارالحکومت اسلام آباد میں جلسے جلوسوں کو انتظامیہ کیساتھ تحریری معاہدوں کے بعد اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ فسادی جتھے اور شر پسند عناصر کے ہاتھوں ملک کو یرغمال بننے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی،مستقبل میں کسی بھی فسادی لانگ مارچ جلوس کو دارالحکومت اسلام آباد میں داخل ہونے کی

اجازت نہیں دی جائیگی۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ فسادی جتھوں کے ہاتھوں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی،پولیس کانسٹیبل کمال احمد کی شہادت جا واقعہ بہت دلخراش ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہریوں کے جان ومال کی ذمہ داری ریاست کی ہے؛ ریاستی ادارے امن وامان کو ہرصورت یقینی بنائیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…