ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

سٹیٹ بینک کی خاموشی ، شہری کرنسی مافیا کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور

datetime 30  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)عید الفطر کے موقع پر اسٹیٹ بینک یا ملک کے پرائیویٹ بینکوں کی جانب سے شہریوں کو نئے کرنسی نوٹ فراہم نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے عید کے موقع پر اپنے پیاروں کو نئے نوٹوں کی عیدی دینے کی روایت برقرار رکھنے کے لیے ملک بھر کے شہری کرنسی مافیاز کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان

میں عید الفطر کے موقع پر نئے کرنسی نوٹوں کی غیر معمولی طلب ہوتی ہے۔شہری اپنے پیاروں کو نئے کڑک نوٹ عیدی کی شکل میں دیتے ہیں اور عیدی لینے والے بھی خوش ہوتے ہیں،یہ روایت برسوں پرانی ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان ہر عید الفطر کے موقع پر شہریوں کو نئے نوٹوں کی فراہمی کا بھر پور موقع دیتا رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق رواں سال اسٹیٹ بینک انتظامیہ کی جانب سے اس سلسلے میں پراسرار خاموشی رہی اور کوئی پالیسی وضع کی گئی اور نہ ہی اعلان جاری ہوا۔نجی بینکوں کی جانب سے بھی شہریوں کو نئے کرنسی نوٹ فراہم نہیں کیے گئے تاہم ملک بھر کی کرنسی مارکیٹوں میں نئے نوٹ وافر مقدار میں دستیاب ہیں جو شہریوں کو مہنگے داموں فروخت کیے جا رہے ہیں۔جوں جوں عید قریب آ رہی ہے، مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں نئے کرنسی نوٹوں کی طلب میں اضافے کے ساتھ ساتھ قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔سروے کے مطابق کراچی کی کرنسی مارکیٹ میں 10 روپے کی ایک گڈی پر 150 سے 200 روپے، 20 روپے والی گڈی پر 250، 50 روپے والی گڈی پر 300 روپے سے زائد، 100 روپے والی ایک گڈی پر 800 سے 1 ہزار روپے، 500 روپے کی گڈی پر 1 ہزار سے 1500 ہزار روپے اضافی وصول کیے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے کائونٹرز سے عید الفطر کے موقع پر نئے کرنسی نوٹ فراہم کیے جاتے تھے۔کورونا وائرس کے دو سال کے دوران بھی ملک بھر میں شہریوں کو موبائل فون کی ایس ایم ایس سروس پر شناختی کارڈ نمبر بھیجنے کے طریقہ کار سے کمرشل بینکوں سے نئے نوٹ دستیاب ہوتے رہے مگر اس سال کوئی پالیسی وضع کی گئی اور نہ ہی کوئی اعلان سامنے آیا۔اسٹیٹ بینک کا پبلک ریلیشن ڈیپارٹمنٹ بھی بار بار رابطے پر اس سلسلے میں کوئی مثبت جواب دینے سے قاصر ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…