ہفتہ‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2024 

ساری قوم نے شریفوں کا چہرہ دیکھ لیا سپیکر پرویز الٰہی نے اجلاس ملتوی کرنے کی وجہ بتا دی

datetime 28  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے افسران کو پولیس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے، کچھ افسران گرفتار کر لئے گئے ہیں،ناگفتہ بہ حالات کی وجہ سے اجلاس منعقد کرنا ممکن نہیں تھا۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے بہت سے مزید افسران کو پولیس گرفتار کرنے کیلئے

چھاپے مار رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 16اپریل کے اجلاس کے دوران پولیس نے ایوان میں گھس کر اراکین پر تشدد کیا، ایک رکن اسمبلی تشدد کی وجہ سے آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر ہیں۔گزشتہ ساڑھے تین سال ایسے حالات پیدا نہیں ہوئے، جو شریفوں نے اقتدار ملنے کے چند دنوں میں پیدا کر دیئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس سوموار 16مئی دن ساڑھے 11 بجے تک کے لئے ملتوی کیا گیاہے۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ساری قوم نے شریفوں کا چہرہ دیکھ لیا ہے، پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے، آئی جی، چیف سیکرٹری شریفوں کے آلہ کار بن چکے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے افسران کو پولیس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے، کچھ افسران گرفتار کر لئے گئے ہیں جبکہ بہت سے مزید افسران کو پولیس گرفتار کرنے کیلئے چھاپے مار رہی ہے۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کا حلف لینے کے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے فیصلے میں لکھا ہے کہ گورنر نئے وزیر اعلی سے حلف نہ لیکر اور نمائندہ مقرر نہ کر کے آئین سے انحراف کر رہے ہیں۔

صدر اور گورنر کی ناکامی کے بعد عدالت آئین کی محافظ ہے، آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے حمزہ شہباز کی درخواست پر14 صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیاکہ آئینی مینڈیٹ کے تحت صوبائی حکومت تشکیل نہیں دی جا رہی، گورنر نئے وزیراعلی سے حلف لینے سے گریز کررہے ہیں۔

گورنر پنجاب کے حلف نہ لینے کی وجہ سے اس درخواست میں صدر مملکت پر سوالات اٹھائے گئے،حلف اللہ کے نام پر لیا جاتا ہے نہ کہ گورنر کے نام پر جو صرف ایک انتظامی کام کر رہا ہے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ نئے وزیراعلی کے انتخاب سے کئی روز گزرنے کے باوجود حلف سے گریز کیا جا رہا ہے، وزیراعلی کے انتخاب کو تاحال چیلنج نہ کیا جانا عدالت نے نوٹ کیا ہے۔

گورنروزیراعلی کا حلف نہ لینے کا تو کہہ سکتے ہیں مگر نمائندہ مقرر کرنا آئین کی منشا ہے۔ عدالت نے معاملے کو حل کیلئے 22 اپریل کو فیصلہ صدر مملکت کو بھجوایا تھا جو ابھی تک زیر التوا ہے، فیصلہ کے مطابق صوبائی حکومت کے فعال نہ ہونے سے صدرمملکت کا قابل احترام آفس عوام کا اعتماد تباہ کر دیگا۔ فیصلے میں پنجاب اسمبلی کی توڑ پھوڑ اور انتخابات کیسے ہوئے اس کا بھی ذکر کیا گیا ہے، فیصلے میں حمزہ شہباز کے حلف لینے کے پہلے حکم اور انٹرا کورٹ اپیل کا بھی تفصیلی ذکر موجود ہے۔

موضوعات:



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…