ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ساری قوم نے شریفوں کا چہرہ دیکھ لیا سپیکر پرویز الٰہی نے اجلاس ملتوی کرنے کی وجہ بتا دی

datetime 28  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے افسران کو پولیس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے، کچھ افسران گرفتار کر لئے گئے ہیں،ناگفتہ بہ حالات کی وجہ سے اجلاس منعقد کرنا ممکن نہیں تھا۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے بہت سے مزید افسران کو پولیس گرفتار کرنے کیلئے

چھاپے مار رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 16اپریل کے اجلاس کے دوران پولیس نے ایوان میں گھس کر اراکین پر تشدد کیا، ایک رکن اسمبلی تشدد کی وجہ سے آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر ہیں۔گزشتہ ساڑھے تین سال ایسے حالات پیدا نہیں ہوئے، جو شریفوں نے اقتدار ملنے کے چند دنوں میں پیدا کر دیئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس سوموار 16مئی دن ساڑھے 11 بجے تک کے لئے ملتوی کیا گیاہے۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ساری قوم نے شریفوں کا چہرہ دیکھ لیا ہے، پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے، آئی جی، چیف سیکرٹری شریفوں کے آلہ کار بن چکے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے افسران کو پولیس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے، کچھ افسران گرفتار کر لئے گئے ہیں جبکہ بہت سے مزید افسران کو پولیس گرفتار کرنے کیلئے چھاپے مار رہی ہے۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کا حلف لینے کے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے فیصلے میں لکھا ہے کہ گورنر نئے وزیر اعلی سے حلف نہ لیکر اور نمائندہ مقرر نہ کر کے آئین سے انحراف کر رہے ہیں۔

صدر اور گورنر کی ناکامی کے بعد عدالت آئین کی محافظ ہے، آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے حمزہ شہباز کی درخواست پر14 صفحات کا فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیاکہ آئینی مینڈیٹ کے تحت صوبائی حکومت تشکیل نہیں دی جا رہی، گورنر نئے وزیراعلی سے حلف لینے سے گریز کررہے ہیں۔

گورنر پنجاب کے حلف نہ لینے کی وجہ سے اس درخواست میں صدر مملکت پر سوالات اٹھائے گئے،حلف اللہ کے نام پر لیا جاتا ہے نہ کہ گورنر کے نام پر جو صرف ایک انتظامی کام کر رہا ہے۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ نئے وزیراعلی کے انتخاب سے کئی روز گزرنے کے باوجود حلف سے گریز کیا جا رہا ہے، وزیراعلی کے انتخاب کو تاحال چیلنج نہ کیا جانا عدالت نے نوٹ کیا ہے۔

گورنروزیراعلی کا حلف نہ لینے کا تو کہہ سکتے ہیں مگر نمائندہ مقرر کرنا آئین کی منشا ہے۔ عدالت نے معاملے کو حل کیلئے 22 اپریل کو فیصلہ صدر مملکت کو بھجوایا تھا جو ابھی تک زیر التوا ہے، فیصلہ کے مطابق صوبائی حکومت کے فعال نہ ہونے سے صدرمملکت کا قابل احترام آفس عوام کا اعتماد تباہ کر دیگا۔ فیصلے میں پنجاب اسمبلی کی توڑ پھوڑ اور انتخابات کیسے ہوئے اس کا بھی ذکر کیا گیا ہے، فیصلے میں حمزہ شہباز کے حلف لینے کے پہلے حکم اور انٹرا کورٹ اپیل کا بھی تفصیلی ذکر موجود ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…