لاہور (نیوزڈیسک)چودھری شجاعت حسےن نے کہا ہے کہ فوج کے خلاف بےان دےنے پر کارووائی اور اسمبلےوں سے استعفے دےنے کا طرےق کار آئےن مےں وضاحت سے موجود ہے جس کی تشرےح کرنا صرف سپرےم کورٹ کے دائرہ اختےار مےں ہے بلکہ آئےن مےں ےہ بھی لکھا گےا ہے کہ اگر ضرورت پڑے تو اُس کی تشرےح آئےن کے مطابق سپرےم کورٹ ہی کرئے گی۔ انہوں نے اےک بےان مےں کہا کہ آئےن کی تشرےح کےلئے حکومت کو سپرےم کورٹ سے رجوع کرنا چاہےے تھامگر حکومت نے تو ےہ کرنا نہےں کےونکہ وہ سارے ڈرامے مےں خود ملوث ہے ۔لہذا سپرےم کورٹ کو چاہےے کہ سوموٹو اےکشن لےکر تشرےح کرئے تا کہ عوام مےں موجود ابہام ختم ہو سکے ۔چودھری شجاعت حسےن نے کہا کہ اب تک تو حکومتی عہدےدار فوج کے خلاف بےان بازی کر رہے ہےں ۔اگر ےہ حوصلے بڑھتے گئے تو پھر دوسرے عناصر بھی ےہ کام شروع کر دےنگے ۔حکومتی عہدےدار فوج کے خلاف نفرت پھےلانے کی ڈارمہ بازی ملک دشمن عناصر کی حوصلہ افزائی کےلئے کر رہے ہےں ۔ انہوں نے زور دےا کہ آئےن مےں دئےے گئے اختےارات کو مدنظر رکھتے ہوئے سپرےم کورٹ کو سوموٹو اےکشن لےکر آئےن مےں فوج کے خلاف بےان بازی اور پارلےمنٹ سے استعفوں کے طرےقہ کار کے بارے مےں تشرےح کرنی چاہےے تاکہ ےہ مسئلہ ہمےشہ ہمےشہ کےلئے ختم ہو جائے۔





















