اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ نے گھر کے باہر احتجاج کرنے والوں کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جمائما کا کہنا تھا کہ میری 88سالہ بوڑھی والدہ کے گھر کے باہر احتجاج کیا گیا ۔ جمائما نے لکھا کہ مظاہرین کی جانب سے شدید دھمکیاں دی گئیں، احتجاج میں شامل ایک آدمی نے
دھمکی دی کہ ’اگر جمائما اور اس کے بچے یہاں نہیں آتے تو ہم اس کے بیڈروم میں داخل ہو جائیں گے۔‘انہوں نے میٹرو پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہ سب قانونی ہے؟واضح رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے حامیوں نے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا۔سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی وڈیوز میں (ن) لیگ کے حامیوں کو جھنڈے لہراتے ہوئے، بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔پارٹی کے سپورٹرز اپنی پارٹی کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے حق میں اور عمران خان کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر چیئر کی گئیں وڈیوز میں عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ کے گھر کے باہر تعینات پولیس دستے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے حامیوں نے بھی لندن کے ہائیڈ پارک میں مظاہرہ کیا۔پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی وڈیوز میں نواز شریف کی ایون فیلڈ رہائش گاہ کے باہر کیا گیا احتجاج بھی دیکھا جا سکتا ہے۔رہنما (ن) لیگ عابد شیر علی نے 14 اپریل کو اعلان کیا تھا کہ جمائما گولڈ اسمتھ کے لندن کے گھر کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام کے ساتھ ایک تصویر بھی شیئر کی تھی جس میں عمران خان کی سابق اہلیہ کا پورا پتا درج تھا اور عمران خان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی تھی۔جمائما گولڈ اسمتھ نے عابد شیر علی کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرے گھر کے باہر احتجاج، میرے بچوں کو نشانہ بنانا، سوشل میڈیا پر یہود مخالف بدزبانی، ایسا لگتا ہے جیسے میں 90 کی دہائی کے لاہور میں واپس آگئی ہوں۔عابد شیر علی نے جمائما گولڈ اسمتھ کو جواب دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان کو اپنے احتجاج کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے اپنے سیاسی مخالفین کے گھروں کے باہر حملوں اور احتجاج کا حکم دیاجبکہ وہ روزانہ کی بنیاد پر مخالفین کے خلاف نفرت اور دہشت گردی کے جذبات کو ہوا دیتے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا تھا کہ یہ احتجاج پرامن اور تشدد سے پاک ہوگا۔
This is a video of hundreds of men protesting for hours outside my 88 yr old mother’s house in Surrey yesterday.
The man with the tannoy is threatening –
“If Jemima and her children don’t come down here, then we will enter her bedroom.”@metpoliceuk is this legal? https://t.co/0aNE7J0Hmx— Jemima Goldsmith (@Jemima_Khan) April 18, 2022