ابوظہبی (این این آئی )متحدہ عرب امارات نے اقامتی ویزوں اور داخلے کے اجازت ناموں کے ایک نئے نظام کااعلان کیا ہے۔اس کے تحت ہنرمند ملازمین، سرمایہ کاروں، خود روزگار افراد اور خاندان کے افراد کے لیے نئی اقسام کے اقامتی اجازت نامے متعارف کرائے گئے ہیں۔متحدہ عرب امارات کے رہائشی اب نئی رہ نما ہدایات کے تحت خاندان کے افراد کے لیے ویزے جاری کرسکیں گے۔
یواے ای کے میڈیا آفس کے مطابق رہائشی اب 25 سال کی عمر تک اپنے شریکِ حیات اور بچوں سمیت اپنے خاندان کے افراد کی کفالت کرسکتے ہیں۔ غیر شادی شدہ بیٹیوں کے معاملے میں والدین ان کی عمرسے قطع نظران کے ویزوں کو اسپانسرکرسکیں گے۔گرین اقامتی ویزوں کے حاملین بھی اب قریبی رشتہ داروں کی کفالت کرسکیں گے۔جہاں تک خصوصی بچوں کا تعلق ہے، انھیں رہائشی اجازت نامہ دیا جائے گا،خواہ ان کی عمر کچھ بھی ہو۔میڈیادفترنے ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا کہ خاندان کے افراد کی رہائش کا دورانیہ ان کے اسپانسر کی رہائش کے دورانیے کے برابرہوگا۔مخصوص انسانی معاملات میں مجازاقامت نامے کی اجازت ہوگی۔یواے ای کی وفاقی حکومت کے میمو کے مطابق ایک خاتون مکین جس کا شوہر اماراتی شہر ہو،وہ اگرانتقال کرجاتا ہے اوراس کا ایک یا ایک سے زیادہ بچے ہیں تو وہ اقامت کے اجازت نامے کی اہل ہوگی۔اس زمرے میں متحدہ عرب امارات کے شہری کے والدین یا بچے بھی شامل ہیں جن کے پاس غیرملکی پاسپورٹ ہیں، اس کے علاوہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی)کے شہریوں کے شریکِ حیات اور بچے بھی شامل ہیں جن کے پاس غیرملکی پاسپورٹ ہیں۔آزادانہ کام کرنے والے (فری لانسرز)اور خود روزگار افراد کے ساتھ ساتھ ہنرمند ملازمین کے لیے گرین ریزیڈنس کو ہرپانچ سال کے بعد اسپانسر یا آجر کواس عمل میں شامل کیے بغیراپنی رہائش کی تجدید کی ضرورت ہوگی۔مزید برآں، معیاری روزگار اقامتی اجازت ناموں کی تجدید ہر دو سال کے بعد کرانے کی ضرورت ہوگی۔گرین ریزیڈنسی کے اہل سرمایہ کار پانچ سالہ ویزا حاصل کرسکیں گے اور انھیں اسپانسر کی ضرورت نہیں ہوگی۔متحدہ عرب امارات کے تعلیمی اداروں میں داخل ہونے والے طلبہ دو سال کے لیے ویزا لینے کے اہل ہوں گے اور ان کی رہائش کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے کفالت (ملک میں قائم لائسنس یافتہ تعلیمی ادارے کے ذریعے)کی ضرورت ہوگی۔اقامتی ویزوں اور داخلے کے اجازت ناموں کے لیے نیا نظام سرمایہ کاروں، ہنرمند ملازمین، خود روزگار اور خاندان کے افراد کے لیے نئی اقسام کے رہائشی اجازت نامے فراہم کرتا ہے۔ یواے ای کے میڈیا دفتر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ نئی اقسام ہر زمرے کو اپنی مرضی کے مطابق فوائد فراہم کرتی ہیں۔