کراچی(این این آئی)پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی ہے جس میں ہر نسل ،مذہب اور زبان کے لوگ بستے ہیں، کئی علاقوں کی وجہ شہرت تو ان کے عجیب و غریب ناموں سے ہے جن کے پیچھے دلچسپ حقیقت پوشیدہ ہے۔گورا قبر ستان سن 1845 میں عیسائیوں کے لئے تعمیر کروایا گیا تھا، چونکہ عیسائی برادری زیادہ تر انگریزوں پر مشتمل تھی جس کی وجہ سے اس کو گورا قبرستان کہا جاتا تھا،
بعد ازاں تقسیم اس قبرستان کو پاکستان کی مسیحی برادری استعمال کرتی رہی ہے۔بھینس کالونی لانڈھی کا ایک پرانا علاقہ ہے اور اس کا نام بھینس کالونی رکھنے کا مقصد یہ تھا کہ یہاں پر وسیع پیمانے پر مویشی منڈی بنائی جائے گی جو شہر میں گوشت اور دودھ مہیا کرے گی لیکن کراچی کے بشہریوں کی ستم ظرفی دیکھیں کہ انہوں نے یہاں اس علاقے میں بھی رہائش اختیار کرلی۔گورومندر کا شمار کراچی کے پرانے اور پوش ترین علاقوں میں ہوتا ہے، قائداعظم کے مقبرے کے قریب ، گورومندر پر ہندو دیوتا شیو کے نام پر ایک مندر تھا اور اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ مندر کی اس عمارت کو گردوارے کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا۔اب تو اس علاقے میں کافی تعداد میں ریسٹورانٹ اور دکانیں موجود ہیں لیکن یہاں اس علاقے میں وہ مندر آج بھی قائم ہے۔کراچی کی مقبول ترین ناگن چورنگی جس میں دو طرفہ فلائی اوور تعمیر کیا گیا ہے، اس کے حوالے سے مشہور ہے کہ فلائی اوور کی تعمیر سے قبل یہاں حادثات بہت رونما ہوتے تھے جبکہ ناگن چورنگی کے بارے میں یہ قیاص آرائی بھی مشہور ہیں کہ 100 سال قبل یہاں ایک ناگن (سانپ)موجود تھا۔مچھر کالونی کا نام سن کر آپ یہ سوچ رہے ہوں گے کہ یہاں بڑی تعداد میں مچھر پائے جاتے ہوں گے لیکن درحقیقت یہ مچھروں کا علاقہ نہیں بلکہ یہاں بھی عام انسان بستے ہیں۔اس علاقے کا پرانا نام مچھیرا کالونی تھا کیونکہ یہاں پر اکثریت مچھیروں کی تھی لیکن پھر آہستہ آہستہ بڑھتی ہوئی آبادی، سیوریج کی ناقص صورتحال اور گندگی کے باعث اس کا نام مچھر کالونی ہوگیا۔خاموش کالونی کراچی کے مشہور علاقے لیاقت آباد ٹائون میں واقع ہے درحقیقت علاقے میں واقع قبرستان کی وجہ سے اس علاقے کا نام خاموش کالونی پڑ گیا تھا۔کالا پل کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ مذکورہ پل کراچی کے مختلف علاقوں کو ڈیفنس ہاسنگ اتھارٹی کی طرف جوڑتا ہے۔اس کے علاوہ گیدڑ کالونی لانڈھی ٹائون میں واقع ایک نواحی علاقہ ہے اور ایک مقام پر علاقے میں گیدڑوں کی موجودگی سے اس کا نام گیدڑ کالونی پڑ گیا تھا تاہم سٹی کونسل کے اعتراضات کے بعد اب اس علاقے کا نام تبدیل کر کے مظفرآباد کالونی رکھ دیا گیا ہے۔